الخدمت فاؤنڈیشن کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں 5 ارب روپے سے بحالی و تعمیر نو کا آغاز

05:05 PM, 17 Oct, 2022

لاہور : الخدمت فاؤنڈیشن  10 ہزار مکانات، 200 سو سکول، مساجد اور مدارس کی تعمیر سمیت متاثرہ علاقوں میں 3 ہزار یتیم بچوں کی کفالت، 5 ہزار کسانوں کی معاونت اور 1 ہزار پینے کے صاف پانی کے منصوبوں سمیت صحت عامہ کے پراجیکٹس پر کام کرے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر محمد عبد الشکور صاحب  نے کہا کہ ابتدائی طور پر بحالی و تعمیر ِ نو کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔الخدمت مکانات تعمیر نہیں کرے گی تاہم متاثرہ خاندانوں کو تعمیراتی سامان (جی آئی شیٹس،آئرن ٹی گارڈر،بلاک،اینٹیں وغیرہ)کی خریداری کے لئےرقم فراہم کرے گی۔سیلاب سے متاثرہ  علاقوں میں کم از کم 10,000 مکانات کی تعمیر میں معاونت کا منصوبہ بنایا ہے۔مکمل یاجزوی طور پر متاثر ہونے والے سکول، مدارس اور مساجد کی  تعمیر و مرمت کا کام کیا جائے گا۔ سکول، مدرسہ  یا مسجد کی  مرمت و بحالی پر 5 لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک خرچ کیے جائیں گے۔ابتدائی طور پر دو دو سو  سکول، مدارس اور  مساجد کی بحالی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ کسان جن کی زیر کاشت زمین 5 ایکڑ تک ہے، کو بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی فراہمی کے لئےفی کسان 63 ہزار روپے تک مدد فراہم کی جائے گی۔ کم از کم 5,000 کسانوں کو یہ پیکج فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ متاثرہ اضلاع میں موجود یتیم بچوں کو الخدمت آرفن کیئر پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ توقع ہے ان علاقوں کے پانچ سے آٹھ سال سے زائد عمر کے 3,000 سے زائد یتیم بچوں کی مستقل کفالت کا بندوبست کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ الخدمت  آرفن کئیر پروگرام یتیم بچوں کی کفالت کا ایک مستقل جامع منصوبہ ہے جس میں زیر کفالت بچوں کی بالغ ہونے تک تعلیم، صحت، خوراک اور تربیت کا مکمل انتظام کیا جاتا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لئے مختلف منصوبہ جات مکمل کیے جائیں گے جس میں واٹر فلٹریشن پلانٹس ،کمیونٹی واٹر پمپس اور دیگر منصوبہ جات شامل ہیں۔ ان منصوبہ جات کے لئے 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

الخدمت کے صدر محمد عبد الشکور نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا  کہ الخدمت  اب تک ریلیف سرگرمیوں پر 10 ارب روپے خرچ کر چکی ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں الخدمت کے 62,805 رضاکار سر گرم عمل ہیں۔ جنہوں نے گاڑیوں ،ایمبولینس اور 43 موٹر بوٹس کی مدد سے 60 ہزار افراد کو ریسکیو کیا۔اب تک الخدمت کے 831 ٹرک امدادی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچا چکے ہیں۔ روایتی امدادی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ  الخدمت نے متاثرہ علاقوں میں ضروریات کے تعین کے بعد  موثر حکمت عملی سے امدادی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ سیلاب متاثرین کی سب سے بنیادی ضرورت خوراک پہنچانے کے لیے متاثرہ علاقوں میں 41 کچن قائم کئے ہیں، جہاں تیار کھانا ڈبوں میں پیک کرنے کے بعد متاثرہ علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ الخدمت کچن کے ذریعے روزانہ 85,200 افراد کو دن میں 2 مرتبہ پکاپکایا کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔ جہاں متاثرین کے پاس خود کھانا تیار کرنے کی سہولت موجود ہے وہاں متاثرین میں فوڈ پیکجز تقسیم کئے جارہے ہیں تاکہ وہ اپنی ضرورت کے مطابق کھانا تیار کر سکیں۔ اب تک 182,405 متاثرہ خاندانوں کو خشک راشن  تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ شدید بارشوں اور سیلاب  سے گھر بار تباہ ہونے کے بعد متاثرین ٹوٹے ہوئے گھروں اور کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور تھے۔ الخدمت نے متاثرین کو خیمے اور ترپالیں فراہم کرنا شروع کیں اور اب تک متاثرین میں 59,170 خیمے اور ترپالیں تقسیم کی جا چکی ہیں۔ انفرادی طور پر خیموں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ الخدمت نے محفوظ مقامات کی نشادہی کے بعد ڈیڑھ ہزار سے زائد خیموں پرمشتمل 69 خیمہ بستیاں بھی  قائم کی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ متاثرین کو ایک ہی جگہ پر منظم انداز میں تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ خیمہ بستیوں میں موجود بچوں کی تعلیم و تربیت اور تفریح کے لیے الخدمت  نے17 خیمہ سکول قائم کئے  ہیں جہاں بچوں کو مفت اسکول بیگز، اسٹیشنری اور کھیلوں کا سامان  فراہم کیا گیا ہے۔

سیلاب کے فوری بعد الخدمت کے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور رضاکاروں نے ایمبولینسز، کشتیوں اور گاڑیوں کے ذریعے دوردراز متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات پہنچانا شروع کیں۔ یہ میڈیکل کیمپ ابھی بھی جاری ہیں اور اب تک متاثرہ علاقوں میں 1,202 میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا جاچکاہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جہاں خواتین، بزرگوں اور لاغر مریضوں کا میڈیکل کیمپس تک آنا ممکن نہیں تھا، وہاں سیلاب متاثرین کو اُن کے علاقوں کے قریب تر صحت کی بنیادی سہولیات فراہم  کرنے کے لیے موبائل میڈیکل وینز کا آغاز کیا گیا جس میں 1 ڈاکٹر اور 1 ڈسپنسر روزانہ چیک اپ کے بعد مفت ادویات فراہم کر رہے ہیں۔سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے متاثرہ علاقوں میں 60 موبائل میڈیکل وینز کام کر رہی ہیں۔ سیلاب متاثرین کو مزید موثر سہولیات فراہم کرنے کے لئے موبائل  ہیلتھ یونٹ کی شکل میں چلتے پھرتے ہسپتال کاآغاز کیا گیا۔ جس میں میڈیکل چیک اَپ، لیبارٹری ٹیسٹ، الٹراساؤنڈ  اور فارمیسی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ موبائل ہیلتھ یونٹ میں قائم لیبارٹری میں شوگر، کولیسٹرول، لیور فنکشن، پیشاب اور خون کے ٹیسٹ سی بی سی، ہیپا ٹائٹس بی اورسی، ڈینگی اور ملیریا سمیت 35 سے 40 بنیادی ٹیسٹوں کی سہولت موجود ہے، علاوہ ازیں سانپ کے کاٹے سمیت 10 سے زائد امراض کی ادویات بھی مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ یونٹ  الخدمت کے حاملہ خواتین کےلیے بڑے فلاحی منصوبے "ماں محفوظ۔۔خاندان محفوظ" کا حصہ ہے۔ جس میں لیڈی ڈاکٹر کے ذریعے حاملہ خواتین کا بنیادی چیک اپ، الٹرا ساؤنڈ اور رجسٹریشن کا پراسس کیا جائے گا تاکہ محفوظ  زچگی تک رہنمائی اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اب تک 5 موبائل ہیلتھ یونٹس متاثرہ علاقوں میں بھجوائے جا چکے ہیں جبکہ مزید 7 موبائل ہیلتھ یونٹس بھی جلد متاثرہ علاقوں کے لیے روانہ کیے جا رہے ہیں۔ الخدمت نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں فوری اور موثر طبی امداد کی فراہمی کے لیے متاثرہ علاقوں کو 6 زون میں تقسیم کیا ہے اور 6 فیلڈ ہسپتال قائم کیے ہیں۔ اِن زونز  میں سکھر، دادو، جعفرآباد، کوئٹہ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور شامل ہیں۔ اِن فیلڈ ہسپتالوں کو متاثرہ علاقوں میں خدمات سر انجام دیتے الخدمت موبائل ہیلتھ یونٹس، الخدمت موبائل میڈیکل وینز اور میڈیکل کیمپس کے ساتھ جوڑا گیا ہے تاکہ اِس نیٹ ورکنگ کے ذریعے متاثرین کو حسب ضرورت بہتر سے بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ فیلڈ ہسپتالوں میں بقیہ سہولیات کے ساتھ ڈے کئیر سروس، زچگی کے لیے لیبر روم اور مفت ادویات کے ساتھ سانپ کاٹے کی ویکسین بھی موجود ہوگی۔ سندھ میں پانی میں گھرے گوٹھوں تک طبی امداد پہنچانے کے لیے الخدمت نے کشتیوں میں 5 بَوٹ کلینک کا اہتمام کیا ہے۔1 ڈاکٹر ،1 ڈسپنسر،1رائیڈر اور1 مقامی رضاکار پر مشتمل یہ یونٹ پانی میں گھرے گوٹھوں میں طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ ایک اور خدمت سیلاب متاثرین کو  ہائی جین کٹس کی فراہمی ہے جس میں صابن، ٹوتھ برش، ٹوتھ پیسٹ، کپ، فوری طبی امداد کی ادویات، پانی صاف کرنے کی دوا اور خصوصاَ خواتین کے لیے سینٹری پیڈز شامل کیے گئے ہیں۔ اب تک 52 ہزار سے زائد ہائی جین کِٹس تقسیم کی جا چکی ہیں۔الخدمت کی ان طبی خدمات سے اب تک 4,60,740 مریض مستفید ہوچکے ہیں۔

سیلاب متاثرہ علاقوں میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے 28 موبائل واٹر فلٹریشن پلانٹس اور 106 واٹر ٹینکرز کا اہتمام کیا ہے۔فی واٹر فلٹریشن پلانٹ 2 ہزار لیٹر فی گھنٹہ پانی صاف کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔ خیمہ بستیوں سمیت متاثرہ علاقوں میں جگہ جگہ 167 واٹراسٹوریج ٹینکس رکھےگئے ہیں، موبائل واٹر فلٹریشن پلانٹس اور 106 واٹر ٹینکرز کے ذریعے ان ٹینکرز کی باقاعدگی کے ساتھ ری فلنگ کی جاتی ہے۔ جبکہ پانی محفوظ رکھنے کے لیے31,680 جیری کینز بھی تقسیم کئے گئے ہیں، لوگ فلٹریشن پلانٹ کےآنے پر پانی بھر لیتے ہیں۔ روزانہ کم و بیش 2,66,300 افراد کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

مزیدخبریں