لاہور: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے مذہبی امور علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کا اصل نظام اسلام اور شریعت محمدی ﷺ پر قائم ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ ہمارے ہاں بہت سارے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ دین کے نام پر بہت سے فتنے پھیلائے جار ہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مسائل کے حل کیلئے سیرت اتھارٹی تشکیل دی لیکن بھارتی میڈیا سیرت اتھارٹی کے قیام پر بھی بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہا ہے ۔
معاون خصوصی نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات بہت زیادہ واضح ہیں ۔ پاکستان میں وہ نظام لانا چاہتے ہیں جو رسول اکرم ﷺ لے کر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ نبی پاک ﷺ کے دور میں انسانوں کے ساتھ جانوروں کو بھی انصاف ملتا تھا ۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح سے جب پوچھا گیا تھا کہ آپ کا آئین اور قانون کیا ہوگا ؟ قائداعظم نے فرمایا تھا ہمارا نظام ساڑھے 13 سو سال پہلے آچکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عشرہ رحمت اللعالمین ﷺ کے حوالے سے ملک بھر میں تقریبات ہو رہی ہیں ۔ 12 ربیع الاوال کو سب سے بڑا مذہبی اجتماع اسلام آباد میں ہوگا ۔ ایک اجتماع 12 ربیع الاول کو ایوان صدر میں منعقد ہوگا ، اس اجتماع میں صدرمملکت سمیت ملک بھر کے علمائے کرام شریک ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک اجتماع کنونشن سینٹر میں منعقد ہوگا جس میں وزیراعظم عمران خان شریک ہوں گے ، اس اجتماع میں بھی ملک بھر سے علمائے کرام شرکت کریں گے ۔
معاون خصوصی نے کہا کہ فیصل آباد میں جس انداز سے قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف بات کی گئی وہ تکلیف دہ ہے ۔ سیاسی طور پر ایسے معاملات کیلئے حد بندی مقرر کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ کہا گیا کہ ملک کا نظام جنات چلا رہے ہیں ، ملک کی سلامتی فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کی وجہ سے ہے ۔ اپوزیشن سیاسی میدان میں ایسے بیانات سے گریز کرے ۔ فوج اور قومی سلامتی کے ادارے کسی ایک جماعت یا شخص کیلئے نہیں سب کیلئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہوتا ہے وہ کرے مگر غلط باتوں سے اجتناب کرے ۔ اپوزیشن فوج سمیت قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف بات کرنے سے گریز کرے ۔