باکو: آذربائیجان نے آرمینیا کے میزائل حملے میں شہید ہونے والے اپنے 12 معصوم شہریوں کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ گذشتہ رات آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کے شہر گنجہ میں ہونے والے ایک میزائل حملے میں 12 آذری شہری جاں بحق اور متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جس وقت میزائل نے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا اس وقت شہری سو رہے تھے جبکہ زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے اور اموات میں اضافے کا خدشہ بتایا گیا ہے۔
آذری صدر الہام علیوف نے ایک بیان میں بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے آرمینیا کی کارروائی کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔
الہام علیوف کا کہنا تھا کہ ہمارا دکھ بہت گہرا ہے اور وعدہ کرتا ہوں کہ آذری افواج اس کا بدلہ میدان جنگ میں لیں گی اور نگورونو کاراباخ سے آرمینی افواج کو بھگائیں گی۔
خیال رہے کہ نگورنوکارا باخ کے تنازعے پر آذربائیجان اور آرمینیا میں گذشتہ 3 ہفتوں سے جاری جھڑپوں میں شدت آتی جارہی ہے اور اب تک دونوں جانب کے سیکڑوں افراد مارے جاچکے ہیں۔
دونوں ممالک نگورنو کارا باخ کے علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں تاہم نگورنو کاراباخ کا علاقہ باضابطہ اور عالمی طور پر تسلیم شدہ آذربائیجان کا حصہ ہے لیکن آرمینیا کے نسلی گروہ نے 1990 کی جنگ میں آرمینیا کی مدد سے یہاں قبضہ کرلیا تھا اور اب یہ آرمینیائی فوج کے کنٹرول میں ہے۔
آرمینی اور آذربائیجان کی فوجوں کے درمیان اکثر اس علاقے میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے، رواں سال جولائی میں بھی اسی طرح کے ایک تصادم میں دونوں جانب کے 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔