اسلام آباد: پاکستان نے آرمینیا کے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے کہ پاک فوج آذربائیجان کی مدد کر رہی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق انہوں نے آرمینیا کے وزیراعظم کا روسی ٹی وی کو انٹرویو میں آذربائیجان کے ساتھ پاکستانی افواج کا مل کر لڑنے کا بیان دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمینیا کے وزیراعظم کے اس بے بنیاد بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور آذربائیجانی صدر الہام علیوف بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکے ہیں۔ آذربائیجانی صدر کہہ چکے ہیں کہ ان کی افواج کسی غیر ملکی فوج کی مدد کے بغیر ہی صورتحال سنبھالنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آرمینیا کی قیادت اپنے غیر آئینی اقدامات کو چھپانے کیلئے ایسے پروپیگنڈے کر رہی ہے اور پاکستان آذربائیجان کی سفارتی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو بھی مسترد کرتے ہیں جبکہ پاکستان بھارتی وزیر خارجہ کے لغو اور غیر ضروری بیان کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر اور بھارتی اقلیتوں پر مظالم کی پردہ کشائی کی بجائے پاکستان پر بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگاتا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ’نگورنو کارا باخ‘ کے تنازع پر کئی روز سے جنگ جاری ہے اور آذری فوج نے اپنے کئی اہم علاقے آرمینیا کے قبضے سے چھڑا کر وہاں دفاعی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔