اسلام آباد: انتخابات ایکٹ 2017 میں مزید ترمیم کرنے کا بل تیار کرلیا گیا۔ مسودہ قانون کے تحت سینیٹ اراکین کا چناؤ خفیہ کے بجائے کھلی رائے شماری سے ہوگا۔
مسودہ قانون کے تحت منتخب اراکین قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلی کے لیے پہلے اجلاس کے 60 روز میں حلف اٹھانا ضروری ہوگا۔
تیار کیے جانے والے مسودہ قانون کے تحت 60 روز میں حلف نہ اٹھانے کی صورت میں نشست خالی تصور ہوگی۔اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ تیار کیے جانے والے مسودہ قانون کے تحت انتخابی دستاویزات میں جعل سازی کرنے والے افسر کے لیے قید کی سزا کو چھ ماہ سے بڑھا کرتین سال کر دیا گیا ہے۔
مسودہ قانون کے تحت ہر امیدوار کو جائیداد کے ساتھ اپنے اکاوَنٹس کے تفصیلات دینا ہوں گی۔ذرائع کے مطابق نئے مسودہ قانون کے تحت سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن کے لیے ممبران کی تعداد کو دو ہزار سے بڑھا کردس ہزار کر دیا گیا ہے جب کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کے لیے خواتین کے علاوہ معذور افراد کو رکن بنانا بھی ضروری ہو گا۔
نئے مسودہ قانون کے تحت اراکین پارلیمنٹ کو ہر سال 31 دسمبر تک زیر کفالت ہر شخص کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانا ضروری ہوگا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کو بیرون ملک پاکستانیوں کو ان کے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے سہولتیں پہنچانے کا اختیار ہوگا۔
قومی اسمبلی کے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ 30 ہزار کے بجائے 50 ہزار روپے جمع کرانا ہوں گے۔تیار کیے جانے والے مسودہ قانون کے تحت صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ 20 ہزار کے بجائے 30 ہزار روپے جمع کرانا ہوں گے۔
واضح رہے کہ مشترکہ اپوزیشن پی ڈی ایم نے گوجرانوالہ میں گزشتہ رات اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے ۔ اپوزیشن رہنما ملک آئندہ انتخابات کے لیے تیاریاں کررہے ہیں .