ڈیرہ اسماعیل خان: پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے دعوی کیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان دھرنا نہیں دیں گے۔ مولانا نے قانون ہاتھ میں نہ لیا تومارچ پراعتراض نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی سطح پر کوئی پکڑ دھکڑ نہیں ہو رہی تاہم اگر کسی نے قانون ہاتھ میں لیا توقانون حرکت میں آئے گا۔علی امین نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان الیکشن کو جعلی کہتے ہیں تو ان سے دوبارہ الیکشن لڑنے کا چیلنج قبول کریں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی، معاشی بدحالی اور حکومتی ناہلی کے خلاف 27 اکتوبر سے حکومت کے خلاف اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کے لیے حکومت نے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے تاہم سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ نہ انہیں کسی حکومتی کمیٹی کا علم ہے اور نہ ہی کسی نے ان سے رابطہ کیا ہے اور مذاکرات صرف وزیراعظم کے استعفے کے بعد ہوں گے۔