راولپنڈی: ایک تقریب سے خطاب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا میں نے یہ کہہ دیا کہ سرکاری نوکریاں نہیں مل سکتیں تو میڈیا میں طوفان آ گیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ معیشت کی سرپرستی سرکاری سیکٹر نہیں نجی شعبہ کرتا ہے، معیشت کی الف ب جاننے والوں کو معلوم ہے کہ ہمیں پرائیویٹ سیکٹر میں ہی کامیابی حاصل کرنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالجی کا چارج لیا تو یہ ٹوٹی ہوئی انڈسٹری تھی اور یونیورسٹیوں میں ریسرچ ہوتی تھی تو پتا نہیں ہوتا تھا کہ آگے کیا ہو گا۔ فیصلہ کیا ہے کہ یونیورسٹیوں کو بزنس کرنے کی اجازت دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم روٹین کے آلو مٹر بیچ کر اکانومی کو سہارا نہیں دے پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں زرعی یونیورسٹیوں میں جا کر حیران ہوا کہ وہاں اتنا اچھا کام ہو رہا ہے۔ ہمیں زراعت میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنا ہو گی اور ہمیں نوجوانوں کے ذریعے کامیاب معیشت بنانی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ فضل الرحمان اگر احتجج کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ یونیورسٹیوں سے ریسرچ کروانی پڑے گی کہ مولانا کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا کا معاملہ بلی کے خواب میں چھیچڑے جیسا ہے۔ پرویز خٹک جیسا سینئر رہنما مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کے لیے جا رہا ہے۔