اسلام آباد: خورشید شاہ کا کہنا ہے پارلیمنٹ صرف تقریریں کرنے کی جگہ نہیں اور ایوان میں ملک بھر کے مسائل کا حل تلاش کیا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے جبکہ جہاں جمہوریت کو خطرہ ہے آج ہم وہی گامزن نظر آتے ہیں۔
پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ایوان میں جو بات کی جاتی ہے اسے چیلنج نہیں کیا جاتا اور ہم اس طرف جا رہے ہیں جہاں پارلیمنٹ کو خطرہ ہے۔ سچ کیا اور جھوٹ کیا میں اس بحث میں نہیں جاؤں گا۔
انہوں نے کہا پیپلز پارٹی پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے اور ہم نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر جمہوریت کیلئے کوششیں کیں جبکہ ہمیں گرفتاریوں کی نہیں۔ ملک کی فکر ہے اور پاکستان صرف اپوزیشن نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ہے جبکہ ہم پاکستان کے حالات کیلئے فکر مند ہیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا موجودہ حکومت جمہوری روایات مسخ کر رہی ہے، 1988 سے آج تک کبھی اپوزیشن لیڈر کو گرفتار نہیں کیا گیا اور ابھی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے پارلیمنٹ نے کمیٹی بنائی ہے جو چیز عدالت میں ہے ہم اسے چیلنج نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا ہمیں یہ خوف نہیں کہ اپوزیشن لیڈر جیل میں چلے گئے اور ہم پاکستان کے آج کے حالات کیلئے فکر مند ہے۔ نگران حکومت میں ڈالر 118 روپے کا تھا اور آج ڈالر 135 روپے کا ہے جبکہ ایک ہزار بلین کا قرض بڑھا ہے اور 2 ما ہ کے دوران ڈالر میں 17 روپے کا اضافہ ہوا۔
پیپلزپارٹی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان کو توڑنے والوں سے کوئی سوال نہیں پوچھا جاتا جبکہ اسٹاک ایکس چینج 52 ہزار سے گرنا شروع ہوئی۔ ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور آئی ایم ایف کہتی ہے مہنگائی کی سطح 14 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں یہ حکومت چلے اور اپنے وعدے پورے کرے۔ کہا گیا آئی ایم ایف سے قرض لیا تو خود کشی کر لوں گا اور یوٹرن لینا کوئی بری بات نہیں جبکہ ملک کیلئے قرض لیا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال پیدا ہو گئی کہ حکومت اور لوگ پریشان ہیں اور گیس 143 فیصد مہنگی ہو گئی جبکہ کہا جاتا ہے غریب پر فرق نہیں پڑے گا۔