پشاور: پاک افغان سرحد پرمسلسل تین امریکی ڈرون حملوں کی زد میں آکر 31 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاک افغان سرحدی علاقے میں 3 امریکی ڈرون حملوں میں 31 افراد ہلاک ہوگئے، حکام کے مطابق آج ہونے والے 2 ڈرون حملوں میں 11 ہلاک جب کہ کل رات گئے حملے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے۔ امریکا کی طرف سے کیے جانے وعالے ان ڈرون حملوں سے متعلق پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے تمام افراد عسکریت پسند تھے۔اس بات کی تصدیق طالبان ذرائے کی طرف سے بھی ک گئی ہے ان حملوں میں دو طالبان لیڈر بھی مارے گئے ہیں۔
طالبان ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پیر کو ہونے والے حملے میں حقانی نیٹ ورک کے 18 اور آج کے حملوں میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔ افغان طالبان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نشانہ بننے والے افراد کچے مکانات میں مقیم تھے اور ڈرون حملے میں تین مختلف گھروں کو نشانہ بنایا گیا تاہم کوئی بڑا رہنما اس وقت وہاں موجود نہ تھا۔
پاکستانی قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے اعلیٰ انتظامی افسر بصیر خان وزیر نے بتایا کہ بغیر پائلٹ والے 4 طیاروں نے پیر کی شب 6 میزائل داغے جب کہ آج مزید دو حملوں میں 4 میزائل فائر کیے گئے، تینوں حملے سرحد پار افغان علاقے میں ہوئے جن میں طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔