کراچی:ملک بھر میں ڈیڑھ سے دو برس کے دوران ورچوئل کرنسی کے ذریعے غیر قانونی طور پر اربوں روپے بیرون ملک منتقل کر دئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق 5 ہزار امریکی ڈالر کے ایک بٹ(BIT) کوائن اور ون (ONE) کوائن کی سہولت فراہم کرنے کیلئے سیکڑوں آن لائن کمپنیاں ملک بھر میں فعال ہیں۔ تحقیقاتی ادارے جدید منی لانڈرنگ کے طریقہ کار کو روکنے کے لئے کوئی اقدام نہ کر سکے جبکہ وزارت داخلہ و خزانہ نے بھی معاملے پر آنکھیں بند کرلی ہیں۔
غیر قانونی آمدنی کی بیرون ملک منتقلی روکنے کیلئے سرکاری اداروں کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے بعد اب کرپٹ عناصر نے نیا حربہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔گزشتہ دو برس میں مافیا نے ورچوئل کرنسی کے ذریعے غیر قا نونی طور پر اربوں روپے بیرون ملک منتقل کردئیے ہیں جس کے لئے آن لائن (BIT) بٹ کوائن اور (ONE) ون کوائن کی خریداری کر کے غیر قانونی آمدنی کو آن لائن اکانٹ کے ذریعے یورپ اور امریکا منتقل کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ بٹ کوائن اور ون کوائن کی خریداری ورچوئل کرنسی، کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے کی جاتی ہے، اس کے لئے ملک بھر میں سیکڑوں آن لائن کمپنیاں فعال ہیں جو مختلف سوشل میڈیا ویب سائٹس کے ذریعے رابطے کرتی ہیں اور آن لائن اکانٹس کے ذریعے آمدنی کو بغیر ٹیکس کٹوتی اور چھان بین کے بیرون ملک منتقل کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہیں، ان کمپنیوں کا سراغ لگانے میں تحقیقاتی ادارے مکمل ناکام ہوگئے ہیں۔
دو برس قبل جب بٹ کوائن اور ون کوائن کے ذریعے غیر قانونی رقم بیرون ملک منتقل ہونا شروع ہوئی تو اس وقت ایک کوائن کی قیمت ساڑھے تین ہزار امریکی ڈالر تھی اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کی اہمیت میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا اور موجودہ وقت میں ایک کوائن کی قیمت ساڑھے تین ہزار امریکی ڈالر سے بڑھ کر 5 ہزار امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور دن بدن اس کی اہمیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اس ایک کوائن کو 8 حصوں میں بھی فروخت کیا جا سکتا ہے۔