لاہور : پاکستان ٹیلی ویژن کے مشہور اور ورسٹائل اداکار شفیع محمد شاہ کی 17ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔ شفیع محمد شاہ نے اپنے فنی کیریئر میں جس انداز سے اداکاری کی، وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ ان کی منفرد اداکاری اور جاذب شخصیت نے انہیں شائقین کے درمیان ایک الگ پہچان دلائی۔
شفیع محمد شاہ 1949 میں سندھ کے شہر کنڈیارو میں پیدا ہوئے۔ ان کی رعب دار آواز اور جاذب نظر شخصیت نے ان کے فن کو منفرد بنایا۔ شفیع محمد شاہ نے اپنے فنی سفر کا آغاز ریڈیو سے کیا تھا، جہاں انہوں نے بطور صداکار اپنی صلاحیتوں کا آغاز کیا۔ بعد ازاں، وہ ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے کے لیے معروف ہوئے۔
ان کی کامیاب ڈرامہ سیریلز میں اڑتا آسمان، تیسرا کنارہ، چاند گرہن، آنچ، جنگل اور کئی دیگر ڈرامے شامل ہیں۔ ان کے 30 سالہ فنی سفر میں انہوں نے سو سے زائد اردو اور سندھی ڈراموں میں اداکاری کی، اور کئی مشہور پاکستانی فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ان کی فلموں میں بیوی ہو تو ایسی، نصیبوں والی، روبی، تلاش، میرا انصاف اور الزام شامل ہیں۔ ان کی اداکاری کو نہ صرف عوام نے پسند کیا بلکہ ناقدین نے بھی ان کی شاندار پرفارمنس کی بھرپور تعریف کی۔
شفیع محمد شاہ کی اداکاری کا انداز دھیمہ مگر انتہائی مؤثر تھا، جس سے ہر کردار میں ایک گہرائی اور تاثیر پیدا ہوتی تھی۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز جیسے بڑے اعزازات سے نوازا۔
17 نومبر 2007 کو یہ درخشاں ستارہ دار فانی سے کوچ کر گیا، لیکن ان کی فنکارانہ وراثت آج بھی پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں زندہ ہے۔