کیف : یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ جاری جنگ کے خاتمے کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔
زیلنسکی نے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ کی ممکنہ صدارت کے دوران روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے نئی امریکی انتظامیہ اقدامات کرے گی۔ یوکرینی صدر نے اس بات کا انکشاف کیا کہ انہوں نے امریکی صدارتی انتخابات کے بعد ٹرمپ کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو کی تھی جس میں روس کے خلاف جنگ پر بات چیت ہوئی۔ تاہم، انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ٹرمپ نے روس کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے کوئی مخصوص مطالبات کیے یا یوکرین کے موقف کے بارے میں کوئی ایسی بات کی جو ان کے موقف سے متصادم ہو۔
زیلنسکی کا کہنا تھا کہ انہیں ٹرمپ کی طرف سے ایسی کوئی بات نہیں سننے کو ملی جو یوکرین کے موقف کے خلاف ہو، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ٹرمپ کی قیادت میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پُرامید ہیں۔
اس دوران یوکرین اور روس کے درمیان جنگ دو سال سے زائد عرصے سے جاری ہے، جس میں یوکرین کو امریکہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ جنگ کے دوران یوکرین کے مختلف علاقوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور انسانی جانوں کا بھی بڑا ضیاع ہوا ہے۔ امریکہ نے جنگ کے آغاز سے لے کر جون 2024 تک یوکرین کو 55.5 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار اور سازوسامان فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، اور وہ اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔
دوسری طرف، ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ نئی جنگوں کی بجائے جاری جنگوں کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ ٹرمپ نے یہ وعدہ بھی کیا تھا کہ وہ اس جنگ کو ایک دن میں ختم کر دیں گے، لیکن ابھی تک انہوں نے اس حوالے سے کوئی واضح حکمت عملی پیش نہیں کی ہے۔