پشاور : جے یو آئی کے امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل باجوہ، جنرل فیض اور عمران خان نے کشمیر کو بیچنے اور قادیانیوں کو مسلمان قرار دینے کیلئے ٹرمپ سے علیحدہ کمرے میں ملاقات کی تھی۔
پشاور میں جلسہ سے خطاب کرتے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہاں کے کچھ قوم پرستوں کے کہنے پر قبائل کو آپریشنز کے دوران بے گھر کیا گیا۔قوم پرستوں نے جن عالمی قوتوں سے ہدایات لیں ہمیں ان کا پتہ ہے۔افغانستان کے متعلق جذباتی فیصلوں سے دونوں ممالک کا نقصان ہوا ہے۔دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے داخلی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق حاصل نہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پشاور:جنرل باجوہ،فیض حمید اور عمران خان تینوں نے کس طرح ٹرمپ سے علیحدہ کمرے میں ملاقات کی۔ان تینوں نے کشمیر کو بیچنے اور قادیانیوں کو دوبارہ مسلمان قرار دینے کے لئے ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔اسرائیل غزہ میں مساجد، اسپتال،سکول اور ہر عمارت کو نشانہ بنا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کیوں افغانستان اور کشمیر کے مسئلہ پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہیں ہو رہا۔اقوام متحدہ نے کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ کے لئے کیا حل تلاش کیا ہے۔ملک کو جس طرح سیکولر سٹیٹ بنانے کی کوشش کی گئی جے یو آئی اس کا راستہ روکے گی۔