لاہور: معروف اداکارہ و ماڈل متھیرا نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی شادی بچانے کے لیے تشدد بھی برداشت کرتی رہیں جبکہ میں نے شوہر سے اس قدر پیار کیا کہ میں ماننے کو تیار ہی نہ تھی کہ وہ مجھ سے پیار نہیں کرتے۔
پاکستان کی معروف اداکارہ، ماڈل و میزبان متھیرا نے اپنے ایک انٹرویو میں شادی ختم ہونے سے متعلق کہا کہ شادی بچانے کے لیے گھر اور شوہر کے وہ کام بھی کیے جو نہیں کرنے چاہیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے شوہر سے جذباتی حد تک پیار کیا اور اس پیار کو بچانے کے لیے تشدد اور تضحیک بھی برداشت کی۔ میں نے شوہر سے اس قدر پیار کیا کہ میں ماننے کو تیار ہی نہ تھی کہ وہ مجھ سے پیار نہیں کرتے۔
متھیرا نے کہا کہ شوہر کے والدین اور خصوصی طور پر ماؤں کو سمجھنا چاہیے کہ بیٹے کی شادی کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آپ نے اسے کھو دیا کیونکہ پاکستان میں زیادہ تر مائیں یہ سمجھتی ہیں کہ وہ شادی کے بعد اپنے بیٹے کو کھو دیں گی لیکن ایسا نہیں ہوتا اور جب مائیں اس خوف میں مبتلا ہو جائیں تو پھر مسائل جنم لیتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے شادی کے بعد سوچ لیا تھا کہ میں ہر وہ کام کروں گی جس سے میری شادی بچی رہی لیکن ایسا نہ ہو سکا اور مجھے طلاق ہو گئی۔ اس کے باوجود کہ میں ذہنی غلامی کا شکار بن چکی تھی۔
اداکارہ نے کہا کہ طلاق کے بعد میری مالی حالت بھی خراب ہو گئی تھی اور لوگوں نے مدد مانگنے کے باوجود میری کوئی مدد نہیں کی۔ مالی مشکلات کے باعث میں کئی دن تک بھوکی رہتی تھی جبکہ کہیں جانا ہوتا تو رکشوں میں سفر کرنے سمیت پیدل بھی جایا کرتی تھی۔
متھیرا نے شادی ختم ہونے سے متعلق کئی باتوں پر سے پردہ اٹھانے سے انکار کر دیا اور اسے خفیہ رکھنا ہی پسند کیا۔