اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملے پر پاکستان کو شدید دبائو کا سامنا ہے۔
یہ دعویٰ ایک غیر ملکی ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی میں لکھے گئے ایک مضمون میں سامنے آیا ہے۔ ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان یہ بات مقامی میڈیا سے گفتگو میں سامنے لائے تھے۔
تاہم وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر مسئلہ فلسطین کے معاملے پر پاکستان کا دوٹوک اور غیر متزلزل موقف دہراتے ہوئے کہا کہ جب تک اس کا تصفیہ نہیں ہو جاتا، ہمارے لئے یہ اقدام اٹھانا ممکن نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ہم مسئلہ فلسطین کے معاملے پر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ان کا اصولی موقف تھا کہ ہمارا ملک اس وقت تک یہودی ریاست کو تسلیم نہیں کرے گا جب تک عربوں کیساتھ انصاف نہ ہو۔
ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے وزیراعظم عمران خان نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملے پر غیر معمولی دبائو ڈالا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم عمران خان سے پوچھا گیا کہ کیا کسی مسلمان ملک نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دبائو ڈالا تھا، اس کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلیجی ممالک کیساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، ہم ان کے بارے میں ایسی باتیں نہیں کر سکتے۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین اور سوڈان یہودی ریاست اسرائیل کو ستلیم کر چکے ہیں۔ اس سے قبل مصر نے 1979ء اور اردن نے 1994ء میں ہی اسرائیل کیساتھ امن معاہدے کر لئے تھے۔