سکھر: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آ گیا اب اس سے بڑی تبدیلی کیا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جمہوری سوچ رکھنے والے ہر پاکستانی کو وزیراعظم کے بیان پر حیرانی ضرور ہوئی ہو گی۔ منتخب وزیراعظم کا بیان سن کر سب حیران ہوئے جبکہ ضیاء الحق اور یحییٰ نے بھی اپنے آپ کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی اور مشرف نے بھی خود کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آ گیا اس سے بڑی تبدیلی کیا ہو گی۔ ایسی سوچ رکھنے والا ملک کا وزیراعظم بن گیا جبکہ لوگوں کی سوچ اور ووٹ کی توہین کی گئی اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ملک میں 40 سال ڈکٹیٹر رہے اور آج بھی مجرم سیاستدان ہے جس نے آئین دیا اور ادارے بنائے اس کے احتساب کی باتیں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پارلیمنٹ میں ایسی زبان استعمال کی جاتی ہے جو سن کر شرم آتی ہے اور ہم نے کبھی پارلیمنٹ میں ایسی گفتگو نہیں سنی۔ آپ حکومت چلائیں اپوزیشن آپ کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی اور موجودہ پارلیمنٹ ابھی تک کوئی قانون سازی نہیں کر سکی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے چاروں صوبوں کی منظوری سے این ایف سی ایوارڈ بنایا۔ آج این ایف سی ایوارڈ کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 18 ویں ترمیم صوبوں کے حقوق کی حفاظت کرتی ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کی فیڈریشن مضبوط ہو۔ فیڈریشن جب مضبوط ہو گی جب صوبوں کو حقوق ملیں گے۔