تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس میں زیر بحث ایک قرار داد حماس اور حزب اللہ تنظیموں کی سپورٹ کرنے والوں کو سزا دینے اور ان تنظیموں کی سپورٹ میں ملوث کسی بھی ادارے ، ریاست یا کمپنی پر پابندیاں عائد کرنے کا تقاضہ کرتا ہے۔
ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کی کمیٹی کی جانب سے منظور کی جانے والی اس قرارداد میں خاص طور پر قطر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جو بڑے پیمانے پر حماس کی مالی سپورٹ کرتی رہی ہے۔قرارداد میں دوحہ پر پابندیوں اور ممکنہ طور پر قطر میں العدید کے فضائی اڈے پر نظرِ ثانی کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے۔ مذکورہ اڈے میں تقریبا 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔
خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ اِڈ روئس پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر قطر نے اپنا رویّہ تبدیل نہ کیا تو کانگریس امریکی فورسز کو العدید کے اڈّے سے منتقل کرنے پر غور کرے گا۔ انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ یہ بات مناسب نہیں کہ قطر امریکی فورسز کی میزبانی کرے اور ساتھ ہی شد پسند تنظیموں کو بھی سپورٹ کرے۔
ریپبلکن پارٹی کے دو ارکانDan Donovan اورBrian Fitzpatrick کی جانب سے بھی پارٹی کا یہ فیصلہ کن موقف سامنے آ چکا ہے کہ قطر پر لازم ہے کہ وہ دُہری پالیسی روک دے ، انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں جھوٹے وعدوں کو چھوڑ دے اور ایران کے ساتھ صف بندی سے رُک جائے۔