اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے ترک صدر طیب اردوان کے دورہ پاکستان اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تاریخی خطاب میں اسلام پر غیر متزلزل ایمان کے اظہار کوکو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ترک صدر نے پاکستان کے 20کروڑ عوام اور امت کو ایک واضح پیغام اور نصب العین دیا ہے۔ اسلام کو اصل قوت قرار دیتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ اسلام ہمیں رنگ و نسل ،علاقائی اور مسلکوں کے تعصب سے نکال کرایک امت ہونے کا پیغام دیتا ہے ۔خوشی غمی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ترک صدر نے کشمیر پر پاکستانی عوام کے موقف کی مکمل حمایت کی ہے ۔پاکستان اور ترکی کو انہوں نے دوممالک اور ایک امت کی جس سنہری مثال سے تعبیر کیا ہے وہ نہایت قابل تحسین ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ طیب اردوان ترکی میں نفاذ اسلام کے لئے یکسو ہیں. ہمارے حکمرانوں کو ان سے سبق سیکھنا چاہئے . پاکستان تو بنا ہی اسلام کے لئے تھا ،ہمارے حکمران اسلام دشمن قوتوں کو خوش کرنے کیلئے محترم شخصیات ، اسلامی ہیروز کے نام اور جہاد کو نصاب تعلیم سے نکال رہے ہیں اور اسلام سے شرما رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آج ترک قوم اس لئے کامیاب اور ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہے کہ انہوں نے اسلام مخالف تمام ترسازشوں کو ناکام بنا دیا ہے اور وہ خلافت کی بحالی کیلئے پورے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ طیب اردوان نے ہمارے حکمرانوں کو بھی یہ پیغام دیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری شہ رگ کے قریب ہے . جب جہانوں کا خالق و مالک اتنا قریب ہوتو دشمن سے ڈرکر اس کی نافرمانی کرنے والوں کو اپنے رویہ پر سوچنا چاہئے اور مغرب کی بجائے اللہ کی غلامی کو اختیار کرنا چاہئے جوعزت و وقار کا اصل منبع ہے ۔