نیو یارک: امریکا کی خاتون اول مشیل اوباما کے بارے میں فیس بک پر نسل پرستانہ تبصرے نے ریاست مغربی ورجینیا کے قصبے کِلے کی گورنر کو مستعفی ہونے پر مجبور کر دیا۔ بحران کا سبب بننے والے تبصرے میں منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ ملانیا ٹرمپ سے موازنہ کرتے ہوئے امریکی صدر بارک اوباما کی اہلیہ مشیل کو بندریا قرار دیا گیا تھا۔
مغربی ورجینیا کے چھوٹے سے قصبے کِلے کی کاونٹی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی ڈائریکٹر پامیلا ٹیلر نے فیس بک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وہائٹ ہاوس میں ایک نفیس اور با وقار خاتون کی واپسی ہو گی۔ میشیل کے اونچی ایڑی والے جوتوں کے مستقل استعمال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مذکورہ خاتون نے کہا کہ میں اونچی ایڑی میں بے دُم بندریا دیکھ کر تھک چکی ہوں۔
اس پوسٹ پر قصبے کی میئر بیورلی والنگ نے تبصرہ کرتے ہوئے تحریر کیا کہ پام تم نے میرا دن پر مسرت بنا دیا۔ پام کا لفظ یہاں پامیلا کے اختصار کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اگرچہ یہ پوسٹ اور اس پر تبصرے جلد ہی حذف کر دیے گئے تاہم انٹرنیٹ پر گردش میں آجانے کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی جانب سے شدید غصے پر مبنی ردعمل سامنے آئے۔
غصے میں بپھرے ہوئے ایک گروپ نے قصبے کی میئر کی سبک دوشی کے لیے ایک مہم شروع کی اور 1.5 لاکھ افراد کے دستخط جمع کر لیے جس پر میئر کو مستعفی ہونا پڑا اور پامیلا ٹیلر بھی نوکری چھوڑ چکی ہیں۔