واشنگٹن: ہماری نظروں سے اوجھل سمندر کی دنیا اس سے کتنی گہرے ہیں۔ ہم پوری زمین اور اس کے تمام مال و اسباب ڈال کر بھی سمندر کو نہیں پاٹ سکتے، بلکہ اس کے بعد بھی یہ دو کلومیٹر گہرا ہوگا۔ جی ہاں! تقریباً تین برج خلیفہ کو ایک دوسرے کے اوپر رکھنے جتنا گہرا۔ یہ زمین کی پراسرار ترین دنیا ہے، جس کا صرف 5 فیصد حصہ دریافت ہو سکا ہے۔ باقی 95 فیصد کسی نے نہیں دیکھا۔
انسان کسی بھی سمندر میں 100 میٹر کی گہرائی تک جا سکتا ہے، بلکہ اگر مناسب آلات سے لیس نہ ہو تو یہاں تک جانا بھی اس کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے۔ 11 کلومیٹر گہرے سمندر میں صرف ابتدائی 100 میٹر ہی ایسا سمندر کہا جا سکتا ہے جسے انسان نے کسی حد تک دیکھ رکھا ہے۔ البتہ ہربرٹ نتشے جیسے غیر معمولی افراد ایک سانس میں 214 میٹر کی گہرائی تک گئے ہیں، لیکن ایسے افراد چند ہی ہیں۔
500 میٹر نیلی وہیل کا سب سے زیادہ گہرا غوطہ ہے۔ یہ انسان کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہے لیکن پینگوئین اس سے بھی نیچے تک جاسکتے ہیں یعنی 35 میٹر مزید گہرائی میں۔ اس جگہ پانی کا دباؤ اتنا زیادہ ہوتا ہے جیسے پانچ روپے کے سکے کے اوپر ایک قطبی ریچھ کھڑا ہوا ہو۔ یہاں جو دباؤ پانچ روپے کا سکہ برداشت کرے گا، جسم پر پانی کا دباؤ اتنا ہوتا ہے۔ اندازہ لگالیں کہ اگر بغیر حفاظتی سامان کے یہاں تک کوئی پہنچے تو اس کے کتنے ٹکڑے ہوں گے۔
خیر، مزید نیچے چلتے ہیں۔ ایک ہزار میٹر کے بعد سمندر کا خوفناک روپ شروع ہوجاتا ہے۔ کیونکہ یہاں سے آگے سورج کی روشنی ساتھ نہیں دے گی اور اگلے 10 کلومیٹر کا تمام علاقہ اندھیرے میں رہتا ہے۔ ایک ہزار میٹر، یعنی ایک کلومیٹر گہرائی میں پانی کا دباؤ اتنا ہوتا ہے گویا کوئی انسان سیارہ زہرہ پر کھڑا ہو، یعنی فوری موت۔ یہاں پر خطرناک سمندری مخلوق 'اسکوئیڈ' پائی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ خوفناک علاقہ ہے۔ البتہ سمندری کچھوے جائنٹ اسکوئیڈ کے مقابلے میں مزید گہرائی تک جاسکتے ہیں، 1280 میٹر گہرائی تک۔
2 ہزار میٹر گہرائی اسپرم وہیل اور دیوہیکل اسکوئیڈز کا علاقہ ہے۔ یہاں ان کی عظیم لڑائیاں بھی ہوتی ہیں۔ یہ اسکوئیڈ 14 میٹر تک لمبے اور 750 کلو تک وزنی ہوسکتے ہیں۔ لیکن یہ ”صرف“ 2 ہزار میٹر ہے کیونکہ سمندر کی اوسطاً گہرائی اس سے دوگنی سے بھی زیادہ ہے۔ دنیا کے تمام سمندروں کی اوسط گہرائی ناپی جائے تو یہ 4267 میٹرز بنتی ہے۔ لیکن یہاں سے سب سے زیادہ گہرائی میں جانے کے لیے اب بھی 6733 میٹر کا سفر باقی ہے۔ یعنی اگر ماؤنٹ ایورسٹ بھی اس سمندر کے اندر ڈال دیا جائے تو بھی اس کا پتہ نہيں چلے گا کہ کہاں گیا۔