صنعا :یمن کے جنوب اور مغربی علاقوں میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے مابین شدید جھڑپوں کے دوران 50سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جس سے یمن میں امن کیلیے کی جانے والی کوششوں کو شدید جھٹکا لگا ہے۔یمنی فوجی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی سرحد کے قریب صدر عبد الربہ منصور ہادی کی حامی فورسز اور حوثی باغیوں کے مابین شدید جھڑپ ہوئی ہیں
یمنی فورسز نے جنوب مغربی علاقے میں ساحلی قصبہ میدی اور قریبی ہرادھ میں باغیوں سے علاقوں کا قبضہ چھڑانے کے لیے شدید حملے کیے ہیں۔ ان جھڑپوں کے دوران حکومتی فورسز کے 15اہلکار اور باغیوں کے 23جنگجو مارے گئے۔یمنی فوج کے ایک کرنل عبداللہ غنی الشبیلی نے بتایا کہ ہماری فورسز سعودی عسکری اتحاد کی مدد سے باغیوں کو علاقے سے نکالنے تک آپریشن جاری رکھیں گی۔
فوجی ذرائع کے مطابق وسطی شہر تعز میں بھی جھڑپوں کے دوران 9 باغی اور 4 فوجی اہلکار مارے گئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ان شورش زدہ علاقوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔فوجی ذرائع کے مطابق تعز اور اس کے ارد گرد جھڑپوں کے دوران 39افراد مارے گئے جن میں شہری ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔