لاہور:پنجاب حکومت نے کسانوں کی فلاح وبہبود کے لیے تاریخی منصوبہ بنالیا۔ کسانوں کو مڈل مین سے چھٹکارہ دلانے کےلیے آڑھتی اور کمیشن مافیا کا خاتمہ کرنے کی تیاری کرلی گئی۔
ساڑھے 12 ایکڑ سے کم زرعی زمین والے کسان کارڈ کے اہل ہوں گے ۔کسانوں کو بلاسود قرض بھی دیاجائے گابیج اور کھاد کی خریداری کے لیے فی سیزن ڈیڑھ لاکھ تک قرض بھی ملے گا۔
محکمہ خوراک نے آئندہ سالوں میں کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں سے گندم براہ راست پرائیویٹ سیکٹر کو خریدنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک نے آئندہ سالوں میں گندم خریداری نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔
اس حوالے سے نئی پالیسی تیار کر لی گئی ہے اور اب اسے قانون کی شکل دی جائے گی۔ قانون سازی کے بعد محکمہ خوراک کا رول گندم خریداری میں ختم ہو جائے گا۔