اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے پاکستان میں 6 گیگا ہرٹز سپیکٹرم بینڈ برائے آر ایل اے این کا اعلان کردیا، اس بینڈ کے آغاز سے پاکستان ایشیا پیسفک کا 10واں ملک بن گیا ہے جس نے وائی فائی کے لئے 6 گیگا ہرٹز کو اپنایا ہے۔
پی ٹی اے سے جاری بیان کے مطابق فی الوقت دنیا بھر میں صرف 60 ممالک ایسے ہیں جنہوں نے آر ایل اے این (وائی فائی) خدمات کے لئے 6 جی ایچ زیڈ (مکمل یا جزوی) شروع کیا ہے۔ یہ اعلان ” ان لاکنگ پاکستان کنیکٹیوٹی : 6 گیگا ہرٹز بینڈ میں نیکسٹ جنریشن وائی فائی کی فعالیت“ کے عنوان سے ایک تقریب میں کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر ) حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ اس پیشرفت کی بدولت پاکستان نیکسٹ جنریشن کی آر ایل اے این (وائی فائی) ٹیکنالوجی میں علاقائی سطح پر سب سے آگے ہے، یہی وجہ ہے کہ وائی فائی 6 ای کی تبدیلی کو بروئے کار لانے کے لئے پاکستان ایشیا میں ترقی پسند ممالک کے منتخب گروپ میں شامل ہو گیا ہے۔
تقریب میں میٹا، ڈائنامک سپیکٹرم الائنس (ڈی ایس اے)، جاز، نیاٹیل اور ہواوے کے مقررین نے پاکستان میں وائی فائی 6 ای کے فوائد پر روشنی ڈالی۔ واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں وائی فائی دو بینڈز 2.4 گیگا ہرٹز اور 5 گیگا ہرٹز میں کام کر رہا ہے جس میں بالترتیب 100 میگا ہرٹز اور 150 میگا ہرٹز کی بینڈوتھ موجود ہے۔
تاہم یہ صنعتی، سائنسی اور طبی (آئی ایس ایم) بینڈز متعدد ایپلی کیشنز حتیٰ کہ مائکروویو اون، بلو ٹوتھ اور کارڈ لیس فون جیسی روزمرہ ٹیکنالوجی کو بھی ایڈجسٹ کر رہے ہیں. وائی فائی 6 ای لوڈ اور تاخیر جیسے مسائل پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔
پی ٹی اے حکومت پاکستان کے “ڈیجیٹل پاکستان” وژن کے تحت ڈیجیٹل تقسیم کے خاتمے کے ذریعے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانے اور قابل اعتماد و تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی کے لئے پر عزم ہے جس سے بلاشبہ پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کو جامع فروغ ملے گا۔