ہائپرٹینشن عالمی دن: پاکستان کی 44 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا، نوجوانوں بھی اس کا شکار ہونے لگے

 ہائپرٹینشن عالمی دن: پاکستان کی 44 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا، نوجوانوں بھی اس کا شکار ہونے لگے

لاہور(ویب ڈیسک): پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ہائپرٹینشن کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ، ہر سال اس دن کو منانے کا مقصد اس بیماری کیخلاف آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اس سال دن کا موضوع ہے ”اپنے فشارِ خون کو درست جانچیں اور اسے قابو رکھ کر لمبی زندگی جئیں“.

ہائی بلڈ پریشر ایک خاموش قاتل ہے،دنیا بھر میں ہر تین میں سے ایک شخص ہائپرٹینشن کا شکار ہے۔  ہائپر ٹینشن  ایک موزی مرض ہے اور پاکستان بھر میں بھی یہ مرض خطرناک صورت اختیار کرنے لگا ہے، جبکہ پاکستان کی 44 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تقریباً 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تر مریض اس بیماری سے لا علم ہوتے ہیں اور یہ مرض ان کو دیگر کئی خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرنے کا سبب بن جاتا ہے۔

طبی ماہر ڈاکٹر مزمل کا کہنا ہے کہ صحتمند افراد کا بلڈ پریشر 120/80 تک ہونا چاہیے،مسلسل 140/90 کی سطح کو ہائی بلڈ پریشر تسلیم کیا جاتا ہے، بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے کیلئے ضروری ہے باقاعدہ ورزش اور متوازن غذا کا استعمال کیا جائے اور نمک کی مقدار انتہائی کم رکھی جائے۔


طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماری ہے جو نہ صرف 45 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام ہے بلکہ نوجوانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے۔

مصنف کے بارے میں