اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیوز کانفرنس کے حوالے سے لیے گئے از خود نوٹس میں فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو 5 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو نوٹس کرتے ہیں کہ ہمارے سامنے آکر ہمارے اوپر تنقید کرلیں۔
فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لئے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان بنچ کا حصہ تھے۔ مصطفیٰ کمال اور فیصل واوڈا کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا گیاہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئےریمارکس میں کہا ہمیں پتہ ہے انڈیکس میں ہمارا نمبر137 ہے۔معاشرے میں کمزور وہ ہوتا ہے جو بندوق اٹھاتا ہے۔اس سے بھی کمزور آدمی وہ ہوتا ہے جو گالی دیتا ہے ۔