لاہور:سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف گھیرا تنگ ہونا شروع ہو گیا ،ن لیگی اہلکار نے عثمان بزدار کیخلاف مالی بے ضابطگیوں اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اُٹھانے پر اینٹی کرپشن میں درخواست دائر کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق ایک طرف جہاں وزیراعظم شہباز شریف انتقامی کاروائیاں نہ کرنے کی یقین دہانیاں کراتے نظر آ رہے ہیں وہیں اینٹی کرپشن کے اہلکار کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف درخواست دائر کرنے والا شخص ن لیگی ہے ،درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس کا نام خفیہ رکھا جائے ۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ عثمان بزداردورحکومت میں مالی بےضابطگیوں میں ملوث رہے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا،درخواست میں کہا گیا کہ عثمان بزدار اور قریبی رفقاء نے غیر قانونی تقررو تبادلے بھی کروائے، جن کی مد میں ناجائز طریقے سے مال بنایا گیا، محکمہ اینٹی کرپشن چھان بین کرکے کارروائی کرے۔
درخواست میں سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے سیکرٹری طاہر خورشید، عمر بزدار، جعفر بزدار، عامر تیمور، مختار احمد، سمیع اللہ، حبیب گل خان، کیپٹن ریٹائرڈ اعجاز جعفر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عثمان بزدار عمران خان کے بے نامی دار تھے ۔ عثمان بزدار نے 4 سال ملک کو بے دردی سے لوٹا ۔ان کے خلاف اینٹی کرپشن میں جا رہے ہیں، عثمان بزدار کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عثمان بزدار بتانا پسند کرینگے کہ 10 ارب کے اثاثے کیسے بنائے گئے، عمران خان عثمان بزدار سے مالی فوائد لیتے رہے ۔ عثمان بزدار نے 10ارب 31کروڑ کا کالا دھن جمع کیا ہے۔ کیا اس کالے دھن کی رپورٹ عمران خان تک نہیں پہنچی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ پانچ ارب مالیت کی 5500 کنال زمین تونسہ میں خریدی گئی ۔ عثمان بزدار کو پنجاب میں ڈمی وزیراعلیٰ بنایا گیا۔ چارایکڑ کا سپنش ولا 70کروڑ مالیت کا ملتان میں ہے ۔ رحیم بخش ٹیکسٹائل ملز میں 12 کروڑ روپے کی انویسٹمنٹ ہے۔ عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ بننے سے قبل بہت کم اثاثے تھے۔