انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے پوپ فرانسس سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسیحی دنیا اور عالمی برادری کو متحرک کرنے کیلئے پوپ کے پیغامات بہت اہم ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے پوپ فرانسس سے ٹیلی فونک پر رابطہ کیا اور کہا کہ جب تک عالمی برداری اسرائیل کو سزا نہیں دیتی اس وقت تک فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہے گا، مسیحی دنیا اور عالمی برادری کو متحرک کرنے کیلئے آپ کے پیغامات اہم ہیں۔
دوسری جانب رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے غزہ میں میڈیا ہاؤسز پر اسرائیلی بمباری کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت انصاف میڈیا دفاتر پر اسرائیلی بمباری کی بطور جنگی جرائم تفتیش کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے اسرائیل اور غزہ کے درمیان جھڑپیں بندکرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ حالیہ دنوں میں بچوں سمیت معصوم شہریوں کی اموات ناقابل قبول ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی فلسطین پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ روز بھی غزہ پر کم از کم 70 فضائی حملے کئے گئے جس کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور کم ازکم 42فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
حماس کے میڈیا گروپ کے مطابق پیر سے اب تک اسرائیل پر 3 ہزار میزائل داغے جا چکے ہیں اور ان حملوں میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کے نامہ نگار نے ابھی تک کسی بھی زمینی حملے کی اطلاعات کی تردید کی ہے البتہ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج سرحد پر بڑے پیمانے پر جمع ہورہی ہے۔
اسرائیل کے اس تازہ حملے سے قبل غزہ کی صورت حال سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا جس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا کہ جنگ علاقے کو انسانی بحران سے دوچار کرسکتی ہے۔
علاوہ ازیں او آئی سی نے بھی اسرائیلی بمباری اور وحشیانہ حملوں کو روایتی قرارداد منظور کرکے نمٹا دیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔