لاہور:وفاقی حکومت نے شہباز شریف کے بیرون ملک جانے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔
وفاق نے وزارت داخلہ کے ذریعے دائر اپیل میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام سے جواب مانگا نہ کوئی رپورٹ، بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا کیونکہ شہباز شریف کے واپس آنے کی کوئی گارنٹی نہیں اور وہ نواز شریف کی واپسی کے ضامن ہیں جب کہ شہباز شریف کی اہلیہ، بیٹا، بیٹی اور داماد پہلے ہی مفرور ہیں۔
وزارت داخلہ کی اپیل میں شہباز شریف کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر حتمی ریلیف فراہم کر دیا۔ نوٹس کے بغیر لاہور ہائیکورٹ کا بیرون ملک اجازت دینے کا جواز نہیں تھا اور شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی درخواست پر اسی روز فیصلہ سنا دیا گیا جو قانونی اصولوں کے برعکس ہے۔ وفاق کی اپیل میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ شہباز شریف نے بلیک لسٹ میں نام موجود ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے انہیں علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم گزشتہ ہفتے بیرون ملک روانگی کے لیے جب شہباز شریف لاہور ائیرپورٹ پہنچے تو امیگریشن حکام نے انہیں پرواز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن لیڈر واپس گھر روانہ ہوگئے۔