حکومت کا اہم اقدام، لیگی رہنما میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

An important step of the government, the name of PML-N leader Mian Shahbaz Sharif was included in the ECL
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا ہے۔

اس بات کی اطلاع وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ایک اہم بیان میں دی۔

فواد چودھری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پر (ن) لیگ کے رہنما شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے جبکہ متعلقہ ریکارڈ اس ضمن میں اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل میاں شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے عیدالفطر کے روز منظوری دیدی تھی، بعد ازاں اس معاملے کو وفاقی کابینہ کے سپرد کر دیا گیا تھا۔

دوسری جانب خبریں ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے کابینہ کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں قانونی ماہرین سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ جلد ایک درخواست تیار کرکے اسے لاہور ہائیکورٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں شہباز شریف کو گزشتہ ماہ ہی لاہور کی عدالت عالیہ نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔ انھیں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ضمانت ملی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے حکومت کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا نام فوری طور پر ایف آئی اے کی بلیک لسٹ سے بھی نکالے۔

میاں شہباز شریف نے عدالت عالیہ کو اپنے مرض کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں کینسر جیسے موذی مرض کا عارضہ لاحق ہے۔ ماضی میں ان کا لندن اور امریکا کے ڈاکٹروں نے علاج کیا تھا، وہ ان کے ہی مشوروں پر دوائیاں لیتے ہیں لیکن قید کی وجہ سے وہ اپنا علاج جاری نہیں رکھ سکے تھے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انھیں فوری طور پر اپنا علاج کروانے کی ضرورت ہے، انہوں نے جیل میں جو ٹیسٹ کروائے ان کی میڈیکل رپورٹس اس بات کا ثبوت ہیں۔

لیگی رہنما نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ جیسے ہی ان کا علاج مکمل ہوگا وہ فوری طور پر وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

تاہم اب حکومت نے میاں شہباز شریف کے ملک سے جانے کے تمام راستے بند کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا ہے۔