روم: اطالوی وزیراعظم ماریو ڈریگی نے ملک کی سرکاری خفیہ ایجنسی کی سربراہی مشہور جاسوس اور کئی آپریشنز کو کامیابی سے ہمکنار کرنے والی خاتون افسر ایلیزیٹا بیلونی کے سپرد کر دی ہے۔
1958ء میں اٹلی کے دارالحکومت روم میں پیدا ہونے والی ایلیزیٹا بیلونی کا شمار خفیہ ایجنسی کی مشہور افسران میں ہوتا ہے۔
ایلیزیٹا بیلونی نے اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وزارت خارجہ بطور سفارتکار اپنی خدمات سرانجام دینا شروع کیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے سلوواکیا اور آسٹریا میں بھی اپنے ملک کی بھرپور نمائندگی کی۔
خیال رہے کہ ایلیزیٹا بیلونی اس سے قبل وزارت خارجہ میں سینئر سیکرٹری جنرل کے عہدے پر فائز رہی ہیں۔ وہ اس عہدے پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے والی بھی اپنے ملک کی پہلی خاتون تھیں۔
اس بار بھی یہ اطالوی تاریخ کا پہلا موقع ہے جب کسی خاتون افسر کو ملک کے اہم خفیہ ادارے کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
ایلیزیٹا بیلونی اور وزارت خارجہ اور سفارتی حلقوں میں بھی عزت واحترام سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کی اس اہم عہدے پر تعیناتی کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
اطالوی وزیراعظم کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ایلیزیٹا بیلونی کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ اس سے قبل مختلف عہدوں پر فائز رہیں اور ملک کیلئے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔
خیال رہے کہ اطالوی خفیہ ایجنسی کا شمار دنیا کے بڑے انٹیلی جنس اداروں میں ہوتا ہے۔ اٹالین سکیورٹی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کابینہ کو براہ راست رپورٹ کرتی ہے۔
سائبر سکیورٹی، جاسوسی نیٹ ورک کا سراغ لگانا، سکیورٹی معاملات، خارجی اور داخلی انٹیلی جنس اٹالین سکیورٹی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایلیزیٹا بیلونی کو اپنے ملک اٹلی میں خاصی مقبولیت حاصل ہے کیونکہ انہوں نے 2004ء میں آنے والے سونامی کے دوران لاپتا ہونے والے اطالوی شہریوں کی کھوج کا کارنامہ سرانجام دیا تھا۔