ویانا: آسٹریا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے جوتے تیار کئے ہیں جن کے ذریعے نابینا افراد کو راستے میں آنے والی رکاوٹوں کا باآسانی پتا چل سکے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان جوتوں کی قیمت تقریباً ڈھائی ہزار پاؤنڈ ہے۔ ان سمارٹ جوتوں کو ایک آسٹروی کمپنی انوویشن نے تیار کیا ہے جبکہ یونیورسٹی آف گریز اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے اس ایجاد میں ان کی معاونت کی ہے۔
نابینا افراد کے لئے تیار کئے گئے ان جوتوں کا نام ''اننو میک'' رکھا گیا ہے۔
سائنسدانوں نے ان سمارٹ جوتوں میں ایسے مخصوص آلات نصب کئے ہیں جن کی مدد سے نابینا افراد کو باآسانی راستوں کا پتا چل سکے گا اور وہ بغیر کسی سہارے کے چل پھر سکیں گے۔
اس سمارٹ جوتے کی خاص بات یہ ہے کہ ان کے سامنے جدید سینسر لگے ہوئے ہیں۔ ان الڑا سونک سینسرز کی مدد سے جیسے ہی نابینا افراد کسی رکاوٹ کے سامنے پہنچیں گے، انھیں آگاہ کر دیا جائے گا۔
ان جوتوں کے سامنے جیسے ہی کوئی رکاوٹ آئے گی، ان میں ارتعاش پیدا ہونا شروع ہو جائے گا۔
ٹیک انوویشن کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ان جوتوں میں ایک کیمرا لگانے پر بھی کام کیا جا رہا ہے تاکہ نابینا افراد کے اہلخانہ کو علم ہو سکے کہ ان کے پیارے اس وقت کہاں موجود ہیں۔
یہ بات دلچسپ ہے کہ آسٹریا کی کمپنی ٹیک انوویشن کے سربراہ مارکس راور خود بھی نابینا ہیں۔