اسلام آباد:نیب اعلامیہ نے کہا کہ منسٹرکالونی میں چیئرمین نیب کی رہائشگاہ سے فائلیں چوری ہونے کاسوال ہی پیدانہیں ہوتا۔
نیب اعلامیہ کے مطابق ،نیب آفس سے ریکارڈباہرلے جانے پرمکمل پابندی عائد ہوتی ہے یہاں سے فائلیں لے جانا ناممکن ہے ،تاہم یہ بات درست ہے چندگمشدہ فائلیں ان مقدمات کے فیصلوں سے متعلق تھیں جن کوصادرہوئے کئی سال گزرگئے،گمشدہ فائلوں میں مقدمات کے فیصلے قانون کی کتابوں میں رپورٹ شدہ ہیں،ان کانیب رکارڈسے تعلق نہیں۔
نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کے ایک انٹرویومیں حقائق درست اندازمیں پیش نہیں کیا گیا، نیب آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض انجام دے رہا ہے اور نیب ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھتا ہے ،ہرریفرنس آئین وقانون کے مطابق مجازعدالت کے سامنے پیش کیاجاتاہے افراد اورمقدمات سے متعلق نتائج اخذ کرنے کا اختیار صرف مجازعدالت کو حاصل ہے۔
نیب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب سے انٹرویومیں بعض افراد،مقدمات سے متعلق اخذکیے گئے نتائج درست نہیں حکومت نے چیئرمین نیب کی سیکیورٹی کےلیے ضروری اقدامات کر کے ان کومکمل سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے، نیب کی ہر کارروائی بلاامتیازاور آئین و قانون کے مطابق ہےجس کا سیاست اور کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔