اسلام آباد :ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیان کو بھارت نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔امریکہ نے کرنل جوزف پر مقدمہ چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔پاکستان کو امریکہ کے سفارتخانے کی یروشلم منتقلی پر گہری تشویش ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خاجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے بیان کو بھارت نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا،بھارت کو اپنے معاملات پر توجہ دینی چاہیے،بھارتی میڈیا پاکستان کے حوالے سے غیرمعمولی طور پر فعال رہتا ہے،ممبئی حملہ کیس میں 27 بھارتی گواہوں کے حوالے سے انسدادِ دہشتگردی عدالت کا نوٹس آیا ،مگر اس پر جواب وزارتِ داخلہ کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض احمد فیض کی بیٹی منزہ ہاشمی کو بھارت بلاکرمحصور کرنا اورخطاب نہ کرنے دینا قابل مذمت ہے،بھارت دنیا کی نظر مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے،بھارت کے اندربھی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آوازیں اٹھ رہی ہیں،حریت قیادت کے رہنماؤں نے19مئی کوسری نگر کے لال چوک کے جانب مارچ کی کال دے رکھی ہے،بھارت نے حریت قیادت کومقبوضہ کشمیرمیں غیرقانونی طورپرحراست میں لے رکھا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو 15 مئی کو تتہ پانی میں ایل او سی کیخلاف ورزی پر طلب کیا گیا،2018میں بھارتی افواج1000کے قریب ایل او سی،ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزیاں کرچکی ہیں،107سے زائد شہری جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں زخمی ہوئے،ان جنگ بندیوں کی خلاف ورزیوں میں 24 شہری شہید ہوئے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ کرنل جوزف کے حوالے سے دیت کے معاملے کا علم نہیں ہے،کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل تھا اور وہ واپس چلے گئے جبکہ امریکہ نے کرنل جوزف پر مقدمہ چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو امریکہ کے سفارتخانے کی یروشلم منتقلی پر گہری تشویش ہے اورپاکستان اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے۔پاکستان فلسطین کے معاملے پر دو ریاستی حل کا موقف اپناتا ہے،فلسطین کا معاملہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل ہونا چاہیے۔
پاکستان اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتا ہے،پاکستان امریکی سفارتخانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے پرشدیدتحفظات کااظہارکرتا ہے جبکہ ایران پر یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں،پاکستان ایران اور پی فائیو معاہدے کی حمایت کرتا رہا ہے۔