کیرالہ: جنوبی بھارت کی ریاست کیرالہ کے Alappuzha گاؤں میں ایک ایسا خاندان موجود ہے جن کے ہاتھوں کی درمیانی انگلیاں آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔ یہ خاندان 140 افراد مشتمل ہے جس میں مرد و خواتین اور بچے بھی شامل ہیں سب کے ہاتھوں کی انگلیاں آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔ یہ بیماری اس خاندان میں وراثتی طور پر چلی آ رہی جب بھی کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے ہاتھ کی درمیانی انگلیاں آپس میں جڑی ہوئی ہوتی ہیں۔
معذوری کے باوجود اس خاندان کے تمام افراد اپنے روز مرہ کے کام آسانی سے سر انجام دیتے ہیں اور انہیں کوئی مشکل بھی پیش نہیں آتی۔ خاندان کا ماننا ہے کہ ان کو اس قسم کی معذوری کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب اس خاندان کے ایک فرد نے آسیب زدہ جنگل میں ایک درخت کو کاٹا تب سے ان سب کے ہاتھوں کی درمیانی انگلیاں آپس میں جڑ گئیں۔
جب اس خاندان کے افراد کو اس معذوری سے چٹکارا پانے کے لئے سرجری کا مشورہ دیا جاتا ہے تو ان کا موقف یہ ہوتا ہے کہ ان کے خاندان کے ایک فرد نے سرجری کروائی تو وہ سماعت سے محروم ہو گیا ہے۔ ان کی یہ معذوری خدا کی طرف سے ایک سزا ہے۔ اب وہ اپنی انگلیاں بڑے شوق سے سیاحوں دکھاتے ہیں اور فخر محسوس کرتے ہیں کہ وہ باقی لوگوں سے مخلتف ہیں۔
70 سالہ خاتون Sarasu Kannathu کا کہنا ہے اب ہم یہ بھی سوچنا گوارا نہیں کرتے کہ اس معذوری کا کوئی حل سرجری ہے کیونکہ ہم کسی اور نئی مصیبت میں نہیں پڑنا چاہتے۔ ایک اور لکشمی نامی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جڑی ہوئی انگلیوں کے باوجود آسانی سے سبزی کاٹ بھی لیتی ہے اور کھانا بھی پکا لیتی ہے جبکہ کپڑے دھونے کے علاوہ سلائی کا کام بھی کر لیتی ہے۔ پیدائشی طور پر میری انگلیاں ایسی تھیں تاہم میرا انگوٹھی پہننے کا خواب ادھورا رہ گیا ۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں