نئی دہلی:پاکستان میں دہشت گردی کے اعتراف پر سزائے موت پانے والے کلبھوشن یادیو کو آزاد کروانے کے لئے بھارت نے اپنے ملک کے مہنگے ترین وکیل ہریش سالو کی خدمات حاصل کیں جنہوں نے عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کا مقدمہ لڑا۔
بھارت نے کلبھوشن یادیو کی آزادی کے لئے تمام حربے آزمانے کے بعد عالمی عدالت برائے انصاف سے رجوع کیا اور اپنے ملک کے مہنگے ترین وکیل ہریش سالو کو عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کا مقدمہ لڑنے کی ذمہ داری سونپی جو یوں تو ایک روز کی فیس 60 لاکھ روپے لیتے ہیں مگر کلبھوشن کا مقدمہ لڑنے کے لئے انہوں نے صرف 1 روپیہ فیس لی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ ہریش سالو نے کلبھوشن یادیو کا مقدمہ لڑنے کے لئے ایک روپیہ فیس لی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ہریش سالو آئینی، کمرشل اور ٹیکسیشن کے قوانین میں مہارت رکھتے ہیں اور ان کا شمار بھارت کے مہنگے ترین وکلا میں ہوتا ہے۔ بھارت کی ایک ویب سائٹ کے مطابق ہریش سالو 2016 میں ایک پیشی کے 6 سے 15 لاکھ روپے چارج کرتے تھے اور کبھی تو ان کے پورے دن کی فیس 60 لاکھ روپے بھی ہوتی تھی۔