پشاور: پشاور میں لوڈشیڈنگ کیخلاف دھرنا دینے والے تحریک انصاف کے کارکن ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے ہوئے واپڈا ہاﺅس کا گیٹ توڑ کر اور دیواریں پھلانگ کر زبردستی اندر داخل ہو گئے ہیں۔ مظاہرین نے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کی کوشش کی ہے۔
مظاہرین کو قابو کرنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے اور بپھرے ہوئے کارکنوں کو قابو میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کے مشتعل کارکنان وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا وفاقی حکومت عوام سےٹیکسز وصول کرتی ہے لیکن سہولیات نہیں دے رہی۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے خاتمے تک دھرنا جاری رہے گا۔
پشاور میں لوڈشیڈنگ پر پیسکو نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا جو بل نہیں دیتے اور جہاں بجلی چوری ہوتی ہے لوڈشیڈنگ انہی علاقوں میں ہوتی ہے تاہم کے پی کے میں شیڈول سے ہٹ کر لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔
معاملہ حد سے بڑھا تو پشاور کے رکن صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد اور ضلع ناظم بھی پہنچ گئے۔ پیسکو حکام سے مذاکرات کی باری آئی تو پی ٹی آئی کے کارکن دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئے اور گتھم گتھا بھی ہوتے رہے۔ ارباب جہانداد اور ضلع ناظم نے کامیاب مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
واضح رہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پشاور میں جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف واپڈا ہاؤس کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں