واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے امریکی رکن کانگریس تھامس سوزی سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں تھامس سوزی کا کہنا تھا کہ امریکا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان اور امریکا مل کر افغانستان میں استحکام کے لیے کام کر سکتے ہیں۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں پاکستان کی سیکیورٹی اور معاشی کامیابیوں پر بھی بات چیت کی گئی۔ تھومس سوزی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی سے متعلق پاکستان کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔
پاکستان کی سلامتی سے متعلق ابہام دور کرنے کی ضرورت ہے اور پاکستان کے حالات میں مثبت تبدیلیاں بھی آئی ہیں۔ تھامس سوزی امریکی پارلیمنٹ کی عالمی تعلقات اور انسداد اسلحہ کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔
گزشتہ روز اعزاز چودھری نے ورلڈ افیئر کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر منیجمنٹ بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ بارڈر سے روزانہ 80 ہزار افراد آتے جاتے ہیں۔ انسداد دہشتگردی کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں اور افغانستان کا معاملہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے فوج سے نہیں۔
اعزاز چودھری نے کہا سرتاج عزیز کے افغان طالبان سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ پاکستان تیزی سے ترقی کے منازل طے کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کشمیریوں پر بے انتہا ظلم کر رہا ہے مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں کشمیریوں کو شہید اور سیکڑوں کو بینائی سے محروم کیا گیا۔
امریکا کے حوالے سے اعزاز چودھری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں اسامہ کی ہلاکت پر خوش ہیں اور آپریشن کے طریقے کار پر اعتراض ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں