مصری حکومت نے مذہبی جماعت اخوان المسلمون اور اس کی حامی سلفی شدت پسند جماعتوں کو ماہ صیام کےدوران سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے لیے مساجد میں اعتکاف کے لیے کڑی شرائط لگانے کا اعلان کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مصری وزیراوقاف و مذہبی امور محمد مختار جمعہ نے کہا ہےکہ رمضان المبارک کے دوران صرف انہی مساجد میں اعتکاف کی اجازت ہوگی جہاں وزارت اوقاف اجازت دے گی۔ نیز اعتکاف وزارت اوقاف کے مقرر کردہ امام مسجد کی زیرنگرانی ہوگا اور کسی مذہبی گروپ کو اپنے طور پر مساجد میں اعتکاف منظم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مصری وزیر کا کہنا ہے کہ مساجد میں ماہ صیام کے دوران جامعہ الازھراور محکمہ اوقاف کے مجاز علماء اور مبلغین کو مذہبی موضوعات پر دروس دینے اور خطاب کی اجازت ہوگی۔
مختار جمعہ کا کہنا تھا کہ اعتکاف صرف جامع مساجد میں کیا جاسکے گا۔ ایسے مساجد جہاں جمعہ کی نماز ادا نہیں کی جاتی اعتکاف کی اجازت نہیں ہوگی۔
اعتکاف کی شرائط میں معتکف کا مقامی ہونا ضروری ہوگا۔ امام مسجد اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مسجد میں اعتکاف کرنے والے تمام افراد اسی محلے یا علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ کوئی اجنبی اعتکاف نہیں کرے گا۔ تمام معتکفین کو اعتکاف کے دوران اپنے قومی شناختی کارڈ بھی ہمراہ رکھنا ہوں گے۔ اعتکاف کی رجسٹریشن کے لیے بھی شناختی کارڈ نمبر کا اندراج لازمی ہوگا۔
وزارت اوقاف کی وہ تمام مساجد جہاں پر اعتکاف کی اجازت ہوگی ان کے اندر اور باہر خفیہ کیمرے بھی لگائے جائیں گے تاکہ مسجد میں آنے والے نمازیوں پر نظر رکھی جاسکے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مصری علماء نے حکومت کی طرف سے اعتکاف کے لیے نئی شرائط کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
خیال رہے کہ مساجد میں اعتکاف کے لیے شرائط کا مقصد کالعدم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کو رمضان المبارک کے دوران مذہبی سرگرمیوں کی روک تھام کرنا ہے۔