اسلام آباد:تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ اور فلو رکراسنگ کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے پارٹی سربراہ ایسے اراکین کیخلاف ڈکلریشن سپیکر قومی اسمبلی کو بھیجا گا جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی اپنی کاروائی کر کے کیس الیکشن کمیشن کے حوالے کریگا اور پھر الیکشن کمیشن موصول ہونے والے ڈکلریشن پر آئین و قانون کے مطابق کاروائی کرے گا ۔
تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد، فلور کراسنگ اور ہارس ٹریڈنگ پر الیکشن کمیشن نے وضاحت جاری کر دی، آئین کی رو سے الیکشن کمیشن کا وزیر اعظم کے انتخاب، تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں۔
الیکشن کمیشن کیجانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئین کی رو سے الیکشن کمیشن کا وزیر اعظم کے انتخاب، تحریک عدم اعتماد سے کوئی تعلق نہیں، وزیر اعظم کا انتخاب، تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی کے قوانین کے تحت ہوتا ہے۔ اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کے انتخاب، تحریک عدم اعتماد میں اسپیکر قومی اسمبلی بطور پریزائڈنگ افسر کام کرتے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات بے بنیاد ہیں، فلور کراسنگ کی صورت میں پارٹی سربراہ رکن کے خلاف ڈکلریشن اسپیکر کو بھیجے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈکلریشن الیکشن کمیشن کو ارسال کرے گا،، الیکشن کمیشن اسپیکر سے موصول ڈکلریشن پر آئین و قانون کے مطابق کاروائی کرے گا، فلور کراسنگ پر ڈکلریشن موصول ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کا کام شروع ہو گا، حکومت چاہے تو قوانین میں ترمیم کر کے الیکشن کمیشن کو اختیارات دے سکتی ہے۔