لاہور: پنجاب پولیس کے ایک اور جعلی مقابلے کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی۔ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے مبینہ ڈاکو زندہ ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکو اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے اور بعد میں دم توڑ گئے۔
کاہنہ میں ہونے والا مبینہ پولیس مقابلہ جعلی نکلا اور اس کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا گیا ہے کہ پولیس نے مبینہ ڈاکووں کو مقابلے سے قبل زندہ گرفتار کیا اور بعد میں ان کی ہلاکت کی خبر سامنے آئی۔
کاہنہ پولیس نے ایف آئی آر میں ملزمان کا زخمی حالت میں ہونے کا لکھا اور بتایا کہ چار ملزم شہزادہ روڈ سے وارادت کے بعد فرار ہوئے اور ملزمان کے دوساتھی پولیس کو دیکھ کر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوئے۔ ان میں سے دو ڈاکو کھیتوں کی طرف اور دو فائرنگ کرتے ہوئے دوسری جانب فرار ہو گئے تاہم جب پولیس نے کھیتوں میں فرار ہونے والے ڈاکوؤں کا تعاقب کیا تو وہاں دونوں ڈاکو ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی پڑے تھے اور آخری سانسیں لے رہے تھے جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ ہلاک ڈاکوؤں میں وقاص اور سفیان شامل تھے۔
دوسری جانب ہلاک نوجوانوں کے ورثا کا کہنا تھا کہ کاہنہ پولیس نے ہمارے مخالفین سے 25 لاکھ روپے لے کر جعلی مقابلہ کیا۔ سفیان کے بھائی نے بیان دیا کہ ہمارے بھائی کو کاہنہ پولیس نے ناجائز مارا اور اس کے بعد ہمیں لاشیں بھی گھر لانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
ترجمان آپریشنز ونگ کے مطابق کاہنہ پولیس مقابلے کی فوٹیج سامنے آنے کے بعد ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے متعلقہ پولیس افسران و جوانوں کو معطل کر دیا ہے اور ایس ایس پی آپریشنز کو معاملے کی فوری انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قصور وار ثابت ہونے پر متعلقہ پولیس والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور واقعہ کی ایف آئی آر پر پہلے ہی انویسٹی گیشن ونگ تحقیقات کر رہا ہے۔