کابل: افغان طالبان نے امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سنگین نتائج کی دھکمی دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے امریکا کو دوحا معاہدے کے تحت افغانستان سے انخلا نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھکمی دے دی۔ امریکا کو دوحا معاہدے کے مطابق افغانستان سے نکلنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کو یکم مئی تک افواج کا مکمل انخلا کرنا ہو گا اور اگر امریکا فوجی انخلا میں ناکام رہا تو نتائج کا خود ذمہ دار ہوگا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یکم مئی تک افغانستان سے امریکی فوج کا مکمل انخلا مشکل قرار دیا ہے اور کہا کہ افغانستان سے یکم مئی تک امریکی فوجوں کا مکمل انخلا مشکل ہو گا۔ دوحا معاہدے کے تحت غیرملکی افواج کو مئی 2021 تک افغانستان سے انخلا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور امریکی افواج کے انخلا کے لیے بات چیت کا سلسلہ تقریباً ڈیڑھ برس جاری رہا تھا جس میں طالبان کے حملے میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے باعث گزشتہ برس ستمبر میں تعطل آیا تھا تاہم مذاکرات دسمبر میں بحال ہو گئے تھے۔
امریکا کے 12 سے 13 ہزار فوجی اس وقت افغانستان میں موجود ہیں جس میں معاہدے کے چند ماہ کے عرصے میں کمی کر کے 8 ہزار 600 کردی جائے گی جبکہ مزید کمی طالبان کی افغان حکومت سے روابط پر منحصر ہے جنہیں وہ کٹھ پتلی حکومت کہتے ہیں۔