لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ڈسکہ میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، اس سچویشن میں ضمنی الیکشن کرانے کا فیصلہ ٹھیک نہیں ہے، اس ملتوی کیا جائے۔
صوبائی محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے الیکشن کمیشن (ای سی پی) کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ڈسکہ ضمنی الیکشن میں پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوئے تھے۔
خط کے متن میں علاقے کی صورتحال بتاتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ڈسکہ میں حالات معمول پر لانے میں وقت لگے گا۔ نئی انتظامیہ کو پرامن انتخابات کرانے کیلئے وقت درکارہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن سے کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے باہر سے لائے گئے مسلح افراد دوبارہ پولنگ میں متحرک ہو سکتے ہیں۔ عوام میں پایا جانے والا خوف دوبارہ انتخابات کا ٹرن آؤٹ متاثر کر سکتا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 میں تاحال کشیدگی برقرار ہے۔ الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ ڈسکہ میں کشیدہ حالات کے باعث رمضان المبارک کے بعد دوبارہ انتخاب کر وا لیا جائے۔
خیال رہے کہ ڈسکہ کے حلقہ این اے 75 میں پولنگ کے روز حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے، اس موقع پر فائرنگ اور لڑائی جھگڑوں کے واقعات پیش آئے۔ اس کشیدگی میں دو سیاسی کارکن جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہو گئے تھے۔
تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈسکہ ضمنی انتخاب دوبارہ کرانے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔