کراچی: پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ استعفے آخری آپشن تھے، اسے پہلے آپشن کے طور پر کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل ہر جماعت کا اپنا نظریہ ہے۔
ایک نجی ٹیلی وژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا مقصد ایک ہے، تاہم کبھی اختلاف ہوتا ہے کبھی اتفاق ہوتا ہے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں متحد ہیں، البتہ مختلف جماعتوں کے اپنے نظریات ہیں۔ کل استعفوں کو لانگ مارچ سے جوڑا گیا، جو پہلے نہیں ہوا تھا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص اپنے تجربہ کی بنیاد پر بات کر سکتا ہے، بیٹی ردعمل دے سکتی ہے، دونوں باتیں صحیح ہیں۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری نے اپنے تجربے کی بنیاد پر جیل میں رہ کر ڈکٹیٹر پر دباؤ ڈالا، انہوں نے 12 سال جیل کاٹی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سات ضمنی انتخابات ہوئے، جس میں پی ڈی ایم کو فتح حاصل ہوئی۔ پیپلز پارٹی کے پارلیمنٹیرین ٹول استعمال کرنے پر سب نے اتفاق کیا۔ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کی میٹنگ ہوگی، اس کے سامنے یہ ایشو رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر آصف زرداری صاحب کی بات کسی کو قبول نہیں تو وہ ان کی رائے ہے، ہر شخص کو رائے کا حق حاصل ہے۔ حکومت پر پریشر ڈالنے کیلئے زرداری صاحب کو جو بہتر لگا وہ انہوں نے کہا۔ ہم اپنے تجربے پر بات کرتے ہیں، کسی کو تکلیف دینے کیلئے بات نہیں کی جاتی۔