چلاس (حسین احمد نمائندہ نیو نیوز سے ) تعلیم یافتہ نوجوانوں کی کوششیں رنگ لائی۔ دیامر سے امن کے حوالے سے بڑی خبر آگئی۔ جدید اور ترقیوں کے دور میں چھوٹی باتوں پر ہاتھ خون سے رنگنے والا دیامر کا انتہائی پسماندہ علاقہ "ڈوڈشال" امن کی راہ پر گامزن ہوگیا۔ڈوڈشال کے دو خاندانیں پرانی دشمنی کا خاتمہ کرکے بغل گیر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈوڈشال کی "تولیے" اور "پیالے" نامی دو خانداوں نے دشمنی کا خاتمہ کرکے صلح کرلیا۔ یاد رہے امن کمیٹی ڈوڈشال نے مختصر عرصے میں 14 خانداوں کو دشمنیوں کا صلح کروایا ہے۔ امن کمیٹی ڈوڈشال کے مطابق ڈوڈشال میں 3 سے 4 خاندانیں مذید ذاتی دشمنیوں میں بندھے ہوئے ہیں جن کا صلح کروانے کا مشن جاری ہے۔
یاد رہے ڈوڈشال سے تعلق رکھنے والے کچھ تعلیم سے روشناس نوجوانوں جو سرکاری ملازم بھی ہیں اور اکثر اساتذہ ہیں ، نے بدامنی کا شکار ڈوڈشال کو پرامن بنانے اور دیرینہ دشمنیوں کا خاتمہ کرنے کے لئے مشن کا آغاز گزشتہ ایک سال پہلے کیا تھا۔ 14 افراد پر مشتمل امن کمیٹی کی کوششوں سے ابتدائی طور پر یہ بات ناممکن دکھائی دینے لگا کہ قبائلی زہن کے مالک ڈوڈشال کے عوام کو زاتی دشمنیاں صلح کرنے پر راضی ہوجائیں گے لیکن ہوا وہی جو اللہ کو منظور تھا۔
دیکھتے ہی دیکھتے ایک سال چھ ماہ میں 14 خاندانیں جو دہائیوں سے ایک دوسرے کے خون کے پیاسے اور زاتی دشمنیوں میں بندھے ہوئے تھے، صلح کرنے پر راضی ہوتے ہوئے امن کمیٹی کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے دشمنیوں کا خاتمہ کردیا۔ پریس سیکرٹری امن کمیٹی ڈوڈشال حبیب اللہ کے مطابق ڈوڈشال کے وہ خاندانیں جو تاحال زاتی دشمنیوں میں بندھے ہوئے ہیں، کی فیصلے کا اختیار امن کمیٹی ڈوڈشال کو سب نے دیدیا ہے جن کے فیصلے آہستہ آہستہ کرتے ہوئے ڈوڈشال کی تمام زاتی دشمنیاں ختم ہونے تک امن کمیٹی ڈوڈشال کی کوشش جاری رہے گی۔