اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بلٹ پروف گاڑی رکھنے کے اہل نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے زیر استعمال بلٹ پروف گاڑی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جج ریٹائرمنٹ کے بعد صرف ایک ڈرائیور اور ایک گارڈ رکھ سکتا ہے لیکن سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے پاس 9 کانسٹیبل، 2 سب انسپکٹرز، ایک ہیڈکانسٹیبل اور 2 ڈرائیورز ہیں۔
فیصلے میں مزید تحریر ہے کہ ریٹائرڈ ججز صرف ججز پینشن آرڈر کے تحت مراعات حاصل کر سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے دیگر ریٹائرڈ ججز بھی ریٹائرمنٹ کے بعد زائد مراعات لے رہے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو بھی اختیار نہیں کہ ججز پینشن آرڈر میں درج مراعات سے زیادہ فوائد دیں، ریٹائرڈ ججز کو دی جانی والی مراعات کی حکومتی رپورٹ بھی فیصلے کا حصہ بنائی گئی ہے۔