اسلام آباد: پاکستانی سفارتی عملہ کے ہراساں کئے جانے کے معاملے کے بعد پاکستان نے بھارت میں ہونے والے دو روزہ کانفرنس میں اپنے وزیرتجارت کو نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی نے ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف کیلئے اعظم سواتی کو نامزد کر دیا
بھارت نے پاکستانی وزیر تجارت کو 19 مارچ کو دو روزہ کانفرس میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا تاہم اب سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان اپنے وزیر تجارت کو بھارت نہیں بھیج سکتا۔ذرائع کی جانب سے مزید کہا گیا کہ بھارت میں پاکستانی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے واقعات کے باعث پاکستان نے وزیر تجارت محمد پرویز ملک کو احتجاجاً بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آشیانہ ہائوسنگ سوسائٹی سکینڈل میں احد چیمہ تین ماہ کیلئے معطل
گزشتہ روز پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ ہمارے ڈپٹی ہائی کمشنر کے بچوں کی گاڑی کو40 منٹ تک روکا گیا، سفارتی عملے کو ہراساں کیے جانے کے واقعات تسلسل سے ہورہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنے سفراءکا تحفظ ہمارے لئے اہم ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بھارت ہمیں اپنی اندرونی سیاست میں ملوث و استعمال نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں:ن والے کہتے تھے روک سکو تو روک لو اب زرداری نے ان کو روک دیا ہے:قمر زمان
یاد رہے کہ نئی دہلی میں موجود پاکستانی سفارتکاروں کو گزشتہ کئی روز سے ہراساں کیے جانے کے واقعات رونما ہورہے ہیں جس پر پاکستان نے تشویش کا بھی اظہار کیا ہے اور مشورے کیلئے پاکستانی سفارتی عملے کو پاکستان بلالیا ہے۔