نصرت جہاں چوہدری امریکا میں پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج مقرر

نصرت جہاں چوہدری امریکا میں پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج مقرر
سورس: File

واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے بنگلہ دیشی نژاد امریکی وکیل نصرت جہاں چوہدری کو وفاقی جج مقرر کرنے کی توثیق کر دی جس کے بعد وہ امریکا میں پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج بن گئیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ نصرت جہاں نیو یارک کے مشرقی ضلع میں امریکی ڈسٹرکٹ جج ہوں گی، وہ امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی لیگل ڈائریکٹر ہیں اور مجھے ان کا نام تجویز کرنے پر فخر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی سینیٹ نے بنگلہ دیشی نژاد امریکی خاتون کی توثیق کردی ہے جو امریکا کی پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج ہوں گی۔

واضح رہےامریکی صدر جو بائیڈن نے جنوری میں نصرت جہاں چوہدری کو نامزد کیا تھا، 15 مئی کو وہ 49 کے مقابلے میں 50 ووٹ کے کم مارجن کے ساتھ تاحیات مدت کے لیے اس عہدے پر فائز ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق نصرت جہاں چوہدری نے امریکن سول لبرٹیز یونین( اے سی ایل یو) میں  رنگ و نسل کی بنیاد پر متعصب رویوں کو چیلنج کرنے کی کوششوں کی قیادت کی، انہوں نے قانونی چارہ جائی کے اخراجات کی اہلیت نہ رکھنے والوں کی قانونی نمائندگی کے طریقوں کو تبدیل کرنے اور عدالتوں میں امیر اور غریب کے ساتھ یکساں سلوک کو فروغ دینے کی جدوجہد کی۔

اے سی ایل یو کی آفیشل ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ نصرت جہاں چوہدری نے تارکین وطن کو دوران حراست خطرناک حالات سے بچانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی ہے اور ان کی ٹیم نے نظام حکومت میں شفافیت، فوجداری قانونی نظام اور پالیسی میں تبدیلی، ووٹنگ کے حقوق، تولیدی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی، صنفی مساوات اور قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کیا۔

یاد رہے کہ پاکستانی نژاد امریکی وکیل زاہد قریشی امریکی تاریخ کے پہلے مسلمان امریکی وفاقی جج ہیں، انہیں بھی صدر جوبائیڈن نے مقرر کیا تھا اور 2021 میں نیو جرسی کے ڈسٹرکٹ کے وفاقی جج کے طور پر ان کی توثیق کی تھی۔

مصنف کے بارے میں