واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے بنگلہ دیشی نژاد امریکی وکیل نصرت جہاں چوہدری کو وفاقی جج مقرر کرنے کی توثیق کر دی جس کے بعد وہ امریکا میں پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج بن گئیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ نصرت جہاں نیو یارک کے مشرقی ضلع میں امریکی ڈسٹرکٹ جج ہوں گی، وہ امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی لیگل ڈائریکٹر ہیں اور مجھے ان کا نام تجویز کرنے پر فخر ہے۔
CONFIRMED: Nusrat Choudhury to be a US District Judge for the Eastern District of New York!
— Chuck Schumer (@SenSchumer) June 15, 2023
She's an ACLU Legal Director and I was proud to recommend her to @POTUS.
She makes history as the first Bangladeshi American and first Muslim American woman to serve as a federal judge. pic.twitter.com/Mnpcgacljf
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی سینیٹ نے بنگلہ دیشی نژاد امریکی خاتون کی توثیق کردی ہے جو امریکا کی پہلی مسلمان خاتون وفاقی جج ہوں گی۔
واضح رہےامریکی صدر جو بائیڈن نے جنوری میں نصرت جہاں چوہدری کو نامزد کیا تھا، 15 مئی کو وہ 49 کے مقابلے میں 50 ووٹ کے کم مارجن کے ساتھ تاحیات مدت کے لیے اس عہدے پر فائز ہوگئیں۔
ذرائع کے مطابق نصرت جہاں چوہدری نے امریکن سول لبرٹیز یونین( اے سی ایل یو) میں رنگ و نسل کی بنیاد پر متعصب رویوں کو چیلنج کرنے کی کوششوں کی قیادت کی، انہوں نے قانونی چارہ جائی کے اخراجات کی اہلیت نہ رکھنے والوں کی قانونی نمائندگی کے طریقوں کو تبدیل کرنے اور عدالتوں میں امیر اور غریب کے ساتھ یکساں سلوک کو فروغ دینے کی جدوجہد کی۔
اے سی ایل یو کی آفیشل ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ نصرت جہاں چوہدری نے تارکین وطن کو دوران حراست خطرناک حالات سے بچانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی ہے اور ان کی ٹیم نے نظام حکومت میں شفافیت، فوجداری قانونی نظام اور پالیسی میں تبدیلی، ووٹنگ کے حقوق، تولیدی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی، صنفی مساوات اور قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کیا۔
یاد رہے کہ پاکستانی نژاد امریکی وکیل زاہد قریشی امریکی تاریخ کے پہلے مسلمان امریکی وفاقی جج ہیں، انہیں بھی صدر جوبائیڈن نے مقرر کیا تھا اور 2021 میں نیو جرسی کے ڈسٹرکٹ کے وفاقی جج کے طور پر ان کی توثیق کی تھی۔