اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا پاکستان کشمیری اور فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ متحد کھڑا ہے اور پاکستان افغانستان کا بڑا بھائی ہے جبکہ ہم وہاں مکمل امن چاہتے ہیں۔ افغان امن مذاکرات کیلئے پاکستان نے بہت محنت کی اور آئندہ بھی اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔
تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے یہ بات گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کیساتھ لاہور میں ملاقات کے موقع پر کہی۔ چودھری محمد سرور کیساتھ ملاقات میں سفارتی وحکومتی معاملات، مسئلہ کشمیر، مسئلہ فلسطین اور امریکی عہدیداروں سے ہونے والی ملاقاتوں سمیت دیگر ایشوز کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
چودھری سرور اور معید یوسف نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل لازم قرار دیا جبکہ دوران ملاقات گورنر پنجاب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خا ن نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنی ٹیم کے ہمراہ دنیا میں سفارتی محاذ پر بھرپور کامیابی حاصل کی ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان صرف کشمیریوں کے ہی نہیں بلکہ فلسطینی عوام کے سفیر بن کر ان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کر کے مظلوم فلسطینیوں پر بمباری کر کے بدترین دہشت گردی کی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو چاہیے کہ وہ مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں اور ان مظالم کو فوری طور پر بند کروایا جائے۔
چودھری محمد سرور نے کہا کہ پاکستان امن کے ساتھ ہے جبکہ بھارت دہشت گردی اور انتہا پسندی کے ساتھ ہے تاہم دہشتگردی کے خاتمے اور امن کیلئے پاکستان کی قربانیاں دنیا میں مثال ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں پر بدترین مظالم کر رہا ہے اور اقلیتوں کے ساتھ بھی ان کے مظالم شرمناک ہیں۔ گورنر پنجاب نے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کو اپنے دورہ امریکہ کے حوالے سے بتایا کہ وہاں 100 سے زائد امریکی عہدیداروں سے کامیاب ملاقاتیں ہوئیں جن میں مسئلہ کشمیر و مسئلہ فلسطین، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کو بھی امریکی عہدیداروں نے سراہا ہے۔