واشنگٹن: امریکا نے شامی صدر بشار الاسد اور ان کی اہلیہ سمیت درجنوں شامی شہریوں پر مزید معاشی پابندیاں عائد کردیں۔غیر ملکی ایجنسی کے مطابق نئی پابندیوں کے بعد ان افراد کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد ہوجائیں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ پابندیوں کے ذریعے بشارالاسد پر معاشی اور سیاسی دباؤ جاری رکھیں گے اور بشارالاسد حکومت کی شامی عوام کے خلاف ظالمانہ جنگ رکنے تک اس کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان معاشی پابندیوں کے نتیجے میں جنگ سے تباہ حال شام کے عام شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ شام 2011ء شدید قسم کی خانہ جنگی کا شکار ہے جس کے باعث اب تک 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد شہری ہلاک اور ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر یا ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
امریکا کی جانب سے شام پر گذشتہ 4 دہائیوں سے مختلف قسم کی پابندیاں عائد ہیں تاہم اس میں 2011ء میں اس وقت مزید سختی کی گئی جب شامی سیکیورٹی فورسز نے جمہوریت پسند مظاہرین کے خلاف بد ترین کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد سے شام خانہ جنگی کا شکار ہے۔