ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کے نئے دور سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات متاثر ہوں گے۔
آج بروز ہفتہ ایک ریڈٰیو پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عمل دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے نقصان دہ پیشرفت ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی ان پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔یوکرائن اور شام میں مداخلت اور امریکی صدارتی انتخابات میں اثر انداز ہونے پر امریکا نے بدھ کے دن ہی یہ نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔
روسی صدرکا کہنا تھا کہ روس پر امریکہ کی طرف سے مزید پابندیاں حالات کو کشیدگی کی طرف لے جائیں گی جو کہ بہت خطر ناک بات ہے۔ماضی میں بھی امریکہ کی طرف سے روس پر معاشی و مالی پابندیا ں لگائی گئیں تھیں جس کے جواب میں روس نے مغربی درآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی جسکی وجہ سے مہنگائی بھی بڑھی اور روسی معیشت کو نقصان بھی پہنچا تھا۔
حالیہ امریکی مذاکرات میں روسی دخل اندازی اور شامی حکومت کی حمایت کے پیش نظر امریکہ کی طرف سے روس پر مزید پابندیوں کی دھمکیا ں دی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ دن پہلے امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر ووٹ دیا تھا کہ ماسکو پر مزیدپابندیاں لگائی جائےںاورڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ روس پر لگائی گئی پا بندیوں میں آسانی پیدا کر نے سے پہلے نگریس سے منظوری لی جائےگی۔
دوسسری جانب کچھ روز قبل روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ روس امریکہ کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے۔شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس امریکہ کو اپنا دشمن نہیں سمجھتا۔انھوں نے مزید کہا کہ روس امریکہ کے ساتھ شام اور خطے میں ہتھیاروں کی روک تھام جیسے معاملات پر مذاکرات کیلئے تیار ہے۔